بہاول پور (توصیف احمد) کالعدم جیش محمد کے خلاف کارروائی، فیصلہ 6جنوری کوہی ہوگیاتھا، ایڈیشنل آئی جی کاونٹر ٹیررازم رائے طاہر نے بہاولپورکاخفیہ دورہ کیا، بہاولپور رینج کے افسران سے میٹنگ کی گئی، تفصیلات کے مطابق 3جنوری 2016ء کوانڈیا میں پٹھانکوٹ دہشت گردی واقعہ کے فوری بعدبھارت کی جانب سے کالعدم جیش محمد کے ملوث ہونے کاشورشرابا شروع کردیاگیاتھا جس کاثبوت ایک ٹیلی فون کال جوکہ اس واقعہ میں ملوث دہشت گرد کی جانب سے بہاولپور میں اپنی والدہ کو وہاں کے ایس پی کے فون سے مبینہ طورپر کی گئی جس میں دہشت گرد نے اپنی والدہ کو کہاکہ وہ جہاد کیلئے جارہاہے اس کیلئے دعاکریں۔بھارت کی جانب سے اس حوالے سے پاکستان پر دباؤ تھاکہ اس واقعہ میں مبینہ طورپر ملوث کالعدم جیش محمد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔خفیہ ذرائع کے مطابق کالعدم جیش محمد کیخلاف متوقع کارروائی کے لئے پہلے سے ہی تیاری کر لی گئی تھی اوراس حوالے سے 5/6جنوری 2016ء کو ایڈیشنل آئی جی کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ رائے طاہر نے بہاولپورکاخفیہ دورہ کیا اورکاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں بہاولپوررینج کے تمام سی ٹی ڈی افسران کے ساتھ خفیہ میٹنگ کی جس میں مبینہ طورپر پٹھانکوٹ کے واقع اور اس کے ردعمل میں ممکنہ طورپر جیش محمد کے خلاف کارروائی کے معاملے کاجائزہ لیاگیاتھا۔ ذرائع کے مطابق کالعدم جیش محمد کے خلاف کارروائی کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہی ہوئی اسی وجہ سے وزیراعظم نے بھی اس حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کاکنونیر رائے طاہر کو مقرر کیاہے۔ کالعدم جیش محمد تنظیم مارچ 2000ء میں بنائی گئی جس کے سربراہ مولانا مسعود اظہر تھے اوراس کاہیڈ آفس کراچی میں بنایاگیا۔ تنظیم کے مرکزی عہدیداروں میں مولانامسعود اظہر، مفتی عبدالرؤف اورمولاناامداد اللہ مکی شامل ہیں۔ تنظیم پر 2003ء میں انڈین پارلیمنٹ حملے کے بعد پابندی لگائی گئی۔ مولانامسعود اظہر کے 6بھائیوں میں سے 4بہاولپور رہائش پذیرتھے جبکہ 2کراچی /افغانستان مقیم تھے۔ مولانامسعود اظہر کیخلاف تھانہ بی ڈویژن ڈی جی خان میں 16ایم پی او ،تھانہ سول لائنز بہاولپور میں دفعہ395 جبکہ تھانہ کوتوالی گوجرانوالہ میں دفعہ 148/149/120B/7ATAکے تحت ایف آئی آرز درج ہوئی تھیں۔