• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی میں ریلوے کی 9 ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں پلاٹوں کی منتقلی اور رجسٹری پر پابندی

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)محکمہ مال ضلع راولپنڈی نے پاکستان ریلوے کی راولپنڈی میں نو ہائوسنگ سوسائٹیوں میں پلاٹس کی منتقلی اوررجسٹری پر پابندی عائد کردی ہے۔جبکہ ریلوے ہائوسنگ سوسائٹیز کےحوالے سے تنازعات پر لوگ سراپا احتجاج ہیں۔پاکستان ریلوے کی24اعشاریہ 78 ایکٹر اراضی پر تجاوزات اور قبضے کا انکشاف کےبعد ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ راولپنڈی ڈویژن اور راولپنڈی ریلوے ایمپلائز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کے صدر سید ابرار نقوی نے محکمہ مال راولپنڈی کو رجسٹریوں اور جائیداد منتقلی روکنے کی درخواست کی تھی ۔جس پر راولپنڈی ریلوے ایمپلائز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کے صدر اور جنرل سیکرٹری میں تنازع پید ا ہوگیا ہے ۔ جبکہ متاثرین نے احتجاج بھی شروع کردیا ہے۔باخیر ذرائع کے مطابق ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ راولپنڈی ڈویژن محمد ابرار نقوی نے ایک مراسلہ نمبر469- W/593/RIRECHS/RWP/P&Lپہلے 25 جون 2016اور پھر 20نومبر2016ء کو محکمہ مال کو بھجوایا تھا۔جس میں کہا گیا تھا کہ راولپنڈی میں ریلوےکی نو ہائوسنگ سوسائٹیاں ہیں۔جن میں 1/2/5/6/ 6EXT/7راولپنڈی جبکہ3/ 4/8/9ریلوے ٹریک سے متصل لوہی بھیر،چکلالہ میں واقع ہیں۔ایک سروے میں ان سوسائٹیوں میں24اعشاریہ78 ایکٹر اراضی جو ریلوے کی ہے پر تجاوزات کی نشاندہی ہوئی ہے۔جس پر ان سوسائٹیوں میں واقع خالی پلاٹ سیکرٹری/چیئرمین پاکستان ریلوے نے منسوخ کردئیے ہیں اور اب ان پلاٹس کی اراضی پاکستان ریلوے کی ملکیت ہے۔پاکستان ریلوے کے این او سی کے بغیر کسی قسم کی کوئی ٹرانزیکشن نہ کی جائے۔ٹرازیکشن بند کرنے پر راولپنڈی ریلوے ایمپلائز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کےگزشتہ دس برسوں سے جنرل سیکرٹری راجہ عارف محکمہ مال میں پہنچ گئے اور رجسٹریوں پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ان کا موقف تھا کہ ڈی ایس ریلوے کے الزاما ت غلط ہیں۔انہوں نے اپنے تحریری موقف میں کہا کہ پاکستان ریلوے نے 103 اعشاریہ794ایکٹر اراضی 99برسوں کی لیز پر ہائوسنگ کیلئے دی تھی۔جن کی باقاعدہ رجسٹریاں ہوئیں۔1984میں48اعشاریہ974ایکٹرجبکہ 1999میں19اعشاریہ20اور35اعشاریہ800ایکٹر کی رجسٹریاں ہوئیں تھیں۔تمام اراضی1982/1987اور1990میں باقاعدہ قرعہ اندازی کے ذریعے الاٹ کی گئی۔تجاوزات اور دیگر ایشوز پر نیب بھی 2004سے 2015تک تحقیقات کرتا رہا جو نیب کورٹ کے حکم پر14دسمبر2015کو بند کی گئی۔ریلوے کی اضافی زمین پر تجاوزات کے حوالے سے ڈی ایس کی شکایت درست نہیں ہے۔اس لئے محکمہ مال رجسٹریوں پر سے پابندی ختم کرے۔جس پر محکمہ مال نے ڈی ایس ریلوے/ راولپنڈی ریلوے ایمپلائز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کے صدر کو خط لکھا تو انہوں نے جواب دیا کہ سیکرٹری راولپنڈی ریلوے ایمپلائز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کا مطالبہ حقائق کے برعکس ہے۔ادھر ریلوے ہائوسنگ اسکیم کے رہائشی سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے مظاہرہ بھی کیا تھا۔ کفایت اللہ خان،محمد اسلم، عبدالحمید،محمد علی، چوہدری صفدر، خالد شاہین،غلام عباس، گل شاہجہان، لیاقت علی، امیر خان، صوبیدار حمید، اور دیگر نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سیکرٹری ریلوے ،چیئرمین ریلوے اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ62کنال 8مرلے زمین جس کا ریلوے ہائوسنگ سو سائٹی کے حق میں فیصلہ ہو چکا ہے ۔وہ لوگوں کو منتقل کی جائے۔ انہوں نےمطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کرائی جائے اور زمین کی منتقلی کے احکامات جاری کئے جائیں۔
تازہ ترین