لاہور (خبر نگار) وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اور ریفارمز پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ انوویشن پاکستان کی بنیادی کرنسی بن چکی ہے اور جو ممالک زیادہ انوویشنز کر رہے ہیں وہ ذیادہ تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےپنجاب یونیورسٹی آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائیزیشن کے زیر اہتمام پاکستان سائنس اکیڈمی ، انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ پرموشن ، یو ایم ٹی و دیگر کے اشتراک سے الرازی ہال میں منعقدہ دوروزہ ’’6th انوینشن ٹو انوویشن سمٹ2017ء ‘‘کی افتتاحی تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبا ل نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ حکومت اپنے جغرافیے کو پاور گیم کی بجائے اقصادی تعاون کیلئے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا حصہ بننے کیلئے کئی مغربی ممالک نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جو ایک بہت بڑی تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے بیس برسوں میں گوادر مثالی پورٹ سٹی ہونے کے ساتھ خطے میں تجارت کا مرکز بھی ہوگا۔ جس کے باعث 2018ء میں مزید 10ہزار میگا واٹ اضافی بجلی سسٹم میں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک کے سرمایہ کار ہم پر اعتماد کر رہے ہیں اور ملک میں آٹو موبائلز کی بڑی بین الاقوامی کمپنیاں اپنی فیکٹریاں پاکستان میں لگا رہے ہیں۔