لاہورشیخوپورہ ( جنرل رپورٹر ،نمائندہ جنگ)شیخوپورہ ٹرین حادثہ میں ہلاک ہونیوالے افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے ، ٹینکر کو لگنے والی آگ سے اٹھنے والے شعلے سے زخمی ہونیوالا محنت کش بشیر احمد بھی جان کی بازی ہار گیا ۔حکومت نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے ٹرین ڈرائیور محمد لطیف اور اسسٹنٹ ڈرائیورعبدالحمید کے ورثا کیلئے ایک کروڑ روپے سے زائد امداد کا اعلان کیا۔پاکستان ریلویز نےگزشتہ شب شیخوپورہ کے قریب ٹرین حادثے کے بعد مسافروں کو کراچی تک پہنچانے کے لئےفوری انتظامات کئے اور ریلیف انجن شیخوپورہ پہنچایا۔ پاکستان ریلوے کے ترجمان کے مطابق حادثہ کے بعد گیارہ میں سے 7محفوظ بوگیاں واپس لاہور پہنچائی گئیں اور یہاں سے مزید 4بوگیاں لگاکر نائٹ کوچ کو اعلی الصبح چار بجکر 55منٹ پر لاہور سے ساہیوال کے راستے کراچی روانہ کر دیا گیا تھا۔ اس حادثے میں پاکستان ریلویز کے ڈرائیورمحمد لطیف اور اسسٹنٹ ڈرائیورعبدالحمید جاں بحق ہوئے جن کی نماز جنازہ منگل کے روزانجن شیڈ لاہور کے قریب مسجد میں ادا کی گئی جس میں ریلوے کے افسران ملازمین اور ٹرین ڈرائیوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔حادثے میں 10معمولی زخمی مسافروں کو ابتدائی طبی امداد کے ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔شالیمار ایکسپریس کے ڈرائیور محمد لطیف سے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ لاہور کے علاقہ شاد باغ کا رہائشی ہے اور وہ رخصت پر تھا کیونکہ دوروز قبل اس کے بیٹے کی شادی تھی ریلوے حکام نے رخصت کے باوجود ڈرائیور محمد لطیف کو گھر سے بلوا کر شالیمار ایکسپریس پر لاہور سے کراچی ڈیوٹی کرنے کی ہدایت کی اور وہ اس حادثہ میں لقمہ اجل بن گیا ۔وزیرریلویز خواجہ سعد رفیق کی ہدایت پر چیف ایگزیکٹو ریلویز جاوید انور کی زیر صدارت اجلاس میں شیخوپورہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے ریلوے ڈرائیور محمد لطیف اور اسٹنٹ ڈرائیور عبدالحمید کے ورثاء کے لئے امدادی پیکج کی تفصیلات طے کر لی گئی ہیں۔ ڈرائیور کی فیملی کو 62 لاکھ روپے جبکہ اسٹنٹ ڈرائیور کی فیملی کو 59 لاکھ روپے نقد ادا کئے جائیں گے، ان میں وزیراعظم پیکح کے تحت پچاس، پچاس لاکھ روپے رہائشی پلاٹوں کے لئے ہیں۔ دونوں مرحومین کے اہل خانہ ان کی ریٹاَئرمنٹ کی عمر تک سرکاری رہائش گاہ استعمال کرنے کے بھی مجازہوں گے، ان دونوں کے ایک، ایک بچے کو پاکستان ریلوے میں ملازمت بھی دی جائے گی اس کے ساتھ ساتھ ورثا بیٹی کی شادی پر آٹھ لاکھ روپے میرج گرانٹ کے بھی وصول کرسکیں گے۔ مرحومین کی طرف سے لئے گئے تمام ایڈوانسز معاف کر دئیے گئے ہیں۔ ورثا کو صحت کی مفت سہولیات کے ساتھ بناویلنٹ فنڈ کی سہولت بھی میسر رہے گی۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ہرن مینار ریلوے پھاٹک، شیخوپورہ کے قریب ٹرین حادثے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔پاکستان ریلوے نے واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا ۔جس میں اس بات کا بھی تعین کیا جائے گا کہ آئل ٹینکر کا ریلوے لائن پر ایکسل کتنی دیر پہلے ٹوٹا اور ٹرین کو روکنے کیلئے پھاٹک پر گیٹ کیپر کی جانب سے متعلق حکام کو کوئی اطلاع دی گئی کہ نہیں ۔ادھر بتایا گیا ہے کہ ٹرین حادثہ کی ابتدائی رپورٹ وفاقی حکومت اور وزیر اعلیٰ کو بھیج دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریلوے پھاٹک پر کام کرنے والا ملازم پاکستان ریلویز کا ایمپلائز نہیں ہے بلکہ وہ پاک پی ڈبلیو کا ملازم ہے مگر پھاٹک مین محمد یوونس نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور 400گز کے فاصلے پر پہنچ کر نہ تو پٹاخے چلائے اور نہ ریڈ جھنڈی لہرائی اس نے اسٹیشن ماسٹر آفس کو بھی اطلاع نہیں دی۔ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ملک سفیان ڈوگرنے کہا ہے کہ شالیمار ایکسپریس کو پیش آنیوالے حادثہ کی تحقیقات جاری ہیں اور ابتدائی طور پر یہ تخریبی کاری یا دہشت گردی کا واقعہ نہیں بلکہ حادثہ ہی ہے جس میں آئل ٹینکر ڈرائیور کی مجرمانہ غفلت اور گیٹ کیپر کی کوتاہی شامل ہے اس سلسلہ میں اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر ،کیبن مین ،گیٹ مین اور دیگر عملہ کے علیحدہ علیحدہ بیانات قلمبند کئے جارہے ہیں اور جو بھی اس حادثہ کے ذمہ دار ہوئے انہیں مقدمہ میں نامزد کردیا جائیگا ۔انجن اور چار بوگیوں کے تباہ ہونے سے پاکستان ریلویز کو پہنچنے والا نقصان کا اندازہ کروڑوں روپے میں لگایا گیا ہے۔ذرائع کےریلوے حکام نے فیڈرل انسپکٹر جنرل ریلوے میاں ارشد کو انکوائری سونپ دی ہے جو واقعہ کا تمام پہلوئوں سے جائزہ لیں گے اور تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ ریلوے حکام کو پیش کریں گے۔