سکھر (بیورو رپورٹ) سکھرا ورگردونواح میں گرمی کی شدت میں اضافے سے شہری نڈھال ہوگئے۔ تپتی دھوپ میں غیر ضروری کام کاج کرنے کے بجائے شہری گھروں پر رہنے کو ترجیح دینے لگے۔ دوپہر کے وقت شاہراہوں و تجارتی مراکز میں ویرانی چھاگئی، دوپہر کے وقت مارکیٹوں میں کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں، ٹھنڈے مشروبات اور برف کی مانگ میں اضافہ ہوگیا،اندرون بالائی سندھ کے مختلف چھوٹے و بڑے شہروں کی طرح سکھر، پنوعاقل، صالح پٹ، کندھرا، علی واہن، بچل شاہ میانی سمیت قرب و جوار کے علاقوں میں گرمی کی شدید لہر بدستور برقرار ہے۔ درجہ حرارت 46سینٹی گریڈ تک پہنچنے اور دن بھر گرم ہوائیں چلنے کے باعث شہری گرمی کی شدت سے نڈھال ہوگئے جبکہ سورج دن بھر آگ برساتا رہا، دوپہر کے وقت کثیر المنزلہ عمارات بنانے والے مزدوروں اور کام کاج کے لئے باہر نکلنے والے افراد نے بھی اپنے شیڈول میں تبدیلی کرتے ہوئے دوپہر کے کچھ گھنٹے آرام کرنے کو ترجیح دی اور شام کے وقت اپنا بقایا کام انجام دیا۔دوپہر کے وقت شہر کی اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز مینارہ روڈ، ایوب گیٹ، ریس کورس روڈ، ملٹری روڈ، ورکشاپ روڈ، بندر روڈ، گھنٹہ گھر چوک، شہید گنج، صرافہ بازار، بیراج روڈ ودیگر علاقوں میں ٹریفک بھی معمول سے کم دکھائی دیا۔کاروباری مراکز میں مندی کا رجحان دیکھا گیا، جبکہ بیرون شہر سے خریداری کے لئے آنیوالے افراد بھی گرمی کی شدت سے نڈھال نظر آئے اور اور مختلف علاقوں میں واقع ریڑھی بانوں اور دکانوں سے ٹھنڈے مشروبات پی کر گرمی سے بچنے کی کوشش کرتے رہے۔ طبی ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حالیہ گرمی کی لہر سے بچیں خاص طور پر بچوں کو اس سے محفوظ رکھا جائے، احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں ، آلودہ مضر صحت پانی سے بننے والے مشروبات، برف کی قلفیاں ، گلے سڑے پھل فروٹ کا استعمال ہر گز نہ کریں کیونکہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے مختلف بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔