اسلام آباد(نمائندہ جنگ) وزیر خزانہ اسحق ڈارنے کہاہےکہ جےآئی ٹی کو فلیٹس کی خریداری کی ایک ایک پائی کا حساب دیدیا ہے،تمام معاملات شفاف ہیں، پاناما وزیراعظم اورجمہوریت کیخلاف سازش ہے،نواز شریف پر دباؤ ڈالنے کیلئےہمیں جے آئی ٹی میں بلایا جارہا ہے،جے آئی ٹی میں میری ضرورت پیش نہیں آنی چاہیے تھی، مشرف دور میں لیا گیا بیان میں نے نہیں لکھا، اسے ردی قرار دیا جاچکا ہے، مریم کو بلانا برا لگا، عمران کی بہنوں عظمیٰ اور علیمہ کو بلایا جائے گا تو بھی برا لگے گا، سپریم کورٹ نوٹس لے، عمران خان ڈرپوک آدمی ہے اس نے اپنی شادی تک چھپائی، عمران خان جواری، جھوٹا، جاہل بدکردار، ٹیکس چور اور مشرف کے جوتے چاٹنے والا شخص ہے ،عمران خان گریبان میں جھانکو، تمہاری نااہلی کیلئے کیلیفورینا کا کیس ہی کافی ہے، نواز شریف پر دباؤ ڈالنے کیلئےہمیں بلایا جارہا ہے، معزز ججز نے جے آئی ٹی کو نہیں کہا کہ وہ حدیبیہ پیپز ملز کو دیکھیں، جے آئی ٹی اپنی ساکھ ثابت کر ے۔
جے آئی ٹی میں پیشی کے بعدصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ مجھے پہلی بار جے آئی ٹی میں بلایا گیا مجھ سے جو سوالات پوچھے ان کے جوابات دے دیئے۔ پاناما پیپرز میں نواز شریف کا نام نہیں، جن کے نام پاناما میں ہیں وہ دوسری جماعتوں میں ہیں، وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں، چند ریفرنسز پرویز مشرف کے زمانے میں جھوٹ کی بنیاد پر بنائے گئے تھے۔
انہوںنے کہاکہ جب بھی ملک میں استحکام شروع ہوجاتا ہے، یہ تماشا شروع ہوجاتا ہے، 23 سال سے جاری اس تماشے کو اب ختم ہوجانا چاہیے۔ دنیا میں کہیں بھی ایسی پٹیشن نہیں دائر ہوتی جو ملک میں ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے ارسلان افتخار کیس میں جے آئی ٹی کا طریقہ کار طے کیا تھا، جج کے بیٹے کیلئے کوئی اورقانون اوروزیراعظم کے بیٹے کیلئے کوئی اورقانون نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نیازی سروسزمیں عمران خان کی بہنوں کے نام شامل نہیں؟ عمران خان کی عظمی اور علیمہ بہن کو بھی اگر ایسے بلایا جائے گا تو برا لگے گا، مریم نواز شریف وزیر اعظم کے ساتھ قوم کی بھی بیٹی ہے، مجھے برالگ رہاہے کہ مریم نوازکویہاں بلایاجارہاہے،سپریم کورٹ مریم نواز کو ایسے بلانے پر نوٹس لے، مریم نواز کا قصور کیا ہے۔
مریم نواز کو پیشی کی بجائے سوالنامہ بھیجا جائے، جے آئی ٹی کو اپنی ساکھ کو ثابت کرنا ہوگا۔ اسحق ڈار نے کہاکہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ وزیراعظم کے ذاتی کاروبار کو نقصان پہنچایا جارہاہے۔
انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان تم ثابت کرو میں غلط ہوں میں ثابت کروں گا کہ میں صحیح ہوں، عمران کو معلوم ہے کہ وہ الیکشن نہیں جیت سکتے۔ اسحق ڈار نے کہا کہ عمران خان کانکاح پیرس میں نہیں سینیٹ جان ووڈ میں ہوا ،جھوٹ کی سیاست پرعمران کوشرم آنی چاہیے۔ عمران خان تم اپنے گریبان میں جھانکو،تمہاری نااہلی کیلئےکیلی فورنیا کا کیس ہی کافی ہوگا۔
عمران ڈرپوک آدمی ہے، جواپنی شادی چھپائے اس سے بڑابزدل کون ہوگا، عمران خان پاکستان میں فتنے کی سب سے بڑی وجہ ہیں،عمران خان جاہل، جواری،ٹیکس چور اور جھوٹاہے، وہ کس منہ سے نوازشریف کیخلاف آرٹیکل 62 اور63 کی بات کرتے ہیں۔ اسحق ڈار نے کہا کہ کوئی بھی نوازشریف اور مجھ پرکرپشن ثابت کرکے نہیں دکھا سکتا۔ میں سمجھتاہوں کہ وزیراعظم کانام کسی بھی جگہ پاناما پیپرز میں بوجود نہیں۔
نوازشریف کے خلاف سیاسی جماعتیں سازشیں کررہی ہیں، اب تک کوئی بھی ایک پیسے کی کرپشن سامنے نہیں لاسکا، وزیراعظم نوازشریف کیخلاف انتقامی کارروائی کی جارہی ہے، جن کاغذات میں پکوڑے تقسیم کرنے چاہئیں وہ پیش کیے جارہے ہیں، ٹریش اورویسٹ پیپرمیں زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ایک ہماری ذاتی اور دوسری عوامی زندگی ہے۔
جس کے ہم جوابدہ ہیں اللہ کے کرم سے اپنے چار ادوار میں میں وزیر رہا ہوں، نوازشریف ملک کے 3مرتبہ وزیراعظم اور 3دفعہ وزیراعلی رہے ہیں، ایک روپے کی بھی کرپشن نکال کر دکھائیں ۔ میں نے مشرف دور میں 26نومبر 2003میں ایک انٹرویو دیا تھا جس میں نے جنرل امجد کا حوالہ دیا تھا کہ ہم نے آپ کی تمام وزارتیں چیک کی ہیں ۔ ان میں ایک بھی روپے کی ریگولیٹری نہیں نکلی، میں اور نوازشریف اس ملک کی ہر پائی کو اللہ تعالی اور اسکے حبیب کی امانت سمجھ کر چلاتے ہیں اور آئندہ بھی چلائیں گے۔ انہوں نےکہاکہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ ہمارے تمام ادوار کو چیک کیاجائے ۔
غلام اسحق ، بے نظیر اور جنرل مشرف نے ہر طرح سے تحقیق کروائی مگر اللہ کے فضل سے ایک روپے کی بھی ریگولیٹری نہیں نکال سکے،نوازشریف کیخلاف کوئی کیس نہیں، لیکن پیشیاں لی جارہی ہیں،جن لوگوں کیخلاف کیسزہیں وہ دندناتے پھررہے ہیں،کچھ سیاسی ساتھی ہروقت تما شا لگاتے ہیں، تماشا بند ہونا چاہیے۔ اسحق ڈار نے کہا کہ14فروری کو اتفاق فاؤنڈری کی سماعت ہوتی ہے۔اسی روزرپورٹ تیارہوتی ہے پھر اسی روزو سزا سنائی گئی۔ افتخار چوہدری کیخلاف مشرف نے کیس بنایا۔
اس کو2013ء میں معززججزنے آمریت کاکیس کہہ کرپھینک دیا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان مستحکم ہونا شروع ہوجاتاہے۔غیرمستحکم کرنے والے میدان میں آجاتے ہیں۔ سازشیں شروع ہوجاتی ہیں۔ عمران بتائیں ان سے سازش کون کروا رہا ہے، پاناما پیپرز نوازشریف کیخلاف سازش ہے۔ یہ اس وقت ہورہاہے جب نوید سنائی دےرہی ہےکہ اگلے 12برس میں پاکستان دنیاکی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا۔اسحق ڈارنے کہا کہ عمران آپ لندن میں ٹیکس دینے کی تیاری کرو، جو آپ نے فلیٹ بیچاایک ارب ٹیکس بنتا ہے۔
بچوں کامعاملہ بچوں تک رہنے دیں،ہمارے ساتھ لڑائی لڑیں۔ عمران خان کی اے ٹی ایم مشینیں بیرون ملک غیرقانونی پیسا بھیجتی رہیں۔انہوںنے کہا کہ جمائمابھی ہماری بیٹی ہے۔میں ثابت کروں گاکہ عمران جھوٹاہے۔جس نے اپنی شادی بھی چھپائی۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے تمام حساب پیش کردیا ہے اور پرویز مشرف دور میں ان کا دیا گیا بیان ردی کے ٹکڑے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا، وہ بیان حلفی ان کے ہاتھ سے نہیں لکھا ہوا، اس پر ان سے زبردستی دستخط کروائے گئے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جب سے 2013 کا الیکشن ہوا ہے اس وقت سے عمران کو چین نہیں آیا، انہوں نے نوجوانوں کا اخلاق تباہ کردیا ہے، ان سے کوئی اور تماشا کروارہا ہے، عمران خان وزارت عظمیٰ کیلئے پرویز مشرف کی جوتیاں چاٹتے رہے،یہودی لابی کی سپورٹ سے وزیراعظم بننے کے چکر میںتھے،ریفرنڈم کی حمایت میں کراچی یونیورسٹی گئے تو وہاں گندے انڈے کھائے۔
عمران بتائیں کہ ان کی وفاداری پاکستان کے ساتھ ہے یا یہودیوں اور عیسا ئیو ںکے ساتھ، میں چارٹرڈ اکاونٹنٹ ہوں لیکن عمران خان بتائیں کہ ان کے اثاثے مجھ سے زیادہ کیسے ہوگئے۔میرا عمران خان سے محبت اور نفرت کا رشتہ بہت پرانا ہے لیکن اب میں مایو س ہوں۔
1993میں جب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس کا صدر تھا تو عمران خان میرے ذاتی دفتر میں آیا کرتے تھے اور میرےبیٹوں کے ساتھ بیٹھ کر انتظار کیا کرتے تھے، میں اللہ کے راستے پر جوان کو عطیات دیتا تھا وہ ان پر احسان نہیں کرتا تھا،عطیات کامعاملہ میرے اور میرے رب کے درمیان ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب عمران خان میرے بچوں کو گھسیٹ لیتے ہیں، میرے بچوں نے عمران پر 5 ارب روپے ہرجانے کا کیس کیا ہوا ہے، عمران آکر وہ کیس لڑیں اور ثابت کریں یہ بہت آسان بات ہے جو منہ آئے کہہ دیا۔
آدمی کو سوچ سمجھ کر بات کرنا چاہیے، عمران خان اپنے وکیل کے ذریعے مجھے پیغام بھجواتے ہیں کہ ڈار صاحب آپ آہستہ چلیں، میں بھی آہستہ چل رہا ہوں، میں نے کہا کہ میں 500 میل کی رفتار سے چل رہا ہوں تاکہ ثابت ہوسکے کہ عمران جھوٹا ہے۔
اسحق ڈار نے جیو نیوز کے اینکر حامد میر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب میں لاہور چیمبر کا صدر تھا تو وہ میرے پاس آتے تھے عمران خان نے وہاں بے نظیربھٹو کےبارے میں بے ہودہ باتیں کیں۔ میں اس وقت حامد میر کو جانتا بھی نہیں تھا اور اگلے دن جب حامد میر نے خبر چھاپی تو عمران خان پائوں پڑ گئے کہ میں نے نہیں کہا تھا یہ تو ان کی سچائی کی حقیقت ہے ، حامد میر سے پوچھ لیں، چار روز اخبارات نے اس خبر کو چھاپا۔اسحق ڈار نے کہا کہ میں نے تلاشی دےدی اور ایک ایک پائی کا حساب دے دیا،اسحق ڈار کے بیٹے ہی ہیں جن کو عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کیلئے عطیہ دو، انہوںنے عطیہ دیا اور جب فرگوسن کی رپورٹ سے پتہ چلا کہ عمران نے عطیہ کی رقم سے جوا کھیل لیا تو میرا اعتماد اٹھ گیااورشوکت خانم اسپتال کو زکوۃ دینا بند کردی۔
1993 سے 2008 تک عمران خان کو عطیات دیتا رہا عمران خان لوگوں سے یہ کہتے تھے کہ اتنا کیش اور اتنا چیک دے دو تو آپ خود سمجھ سکتے ہیں کہ یہ کتنے ٹھیک ہیں، عمران خان’’ اوئے‘‘ کے علاوہ اپنی بات شروع نہیںکرتا، عمران کو ’’ اوئے‘‘ کہنے کی اجارہ داری کس نے دی، ان کو شرم آنی چاہیےجن اداروں میں ان کی مرضی کے سربراہ لگائے انہوں نے ہی ان کو برا بھلا کہا۔
عمران نے خود کہا کہ برطانیہ کی کمپنی میں ٹیکس سے بچنے کیلئے قائم کی۔عمران خان نے زیک گولڈاسمتھ کو لندن میئر کے انتخابات میں سپورٹ کیا اور میں نے پاکستانی صادق خان کی حمایت کی، اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کو تو سپورٹ کرویا بتا دو کہ آپ کی لابی کوئی اور ہے اور آپ کے پیچھے کوئی اور ہے، تم سے تماشا کرایا جارہا ہے اور پاکستان کی ترقی کو گرانا چاہتے ہیں۔ عمران نے کوئی سبق نہیں سیکھا ، عمران اس تھیوری پر یقین رکھتے ہیں جس کے پاس چار پیسے ہیں اور خوشحال ہے تو یقیناً اسکے پیچھے کوئی جرم ہوگا ، خدا کے بندے قرآن حکیم میں اللہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ میں جس کو چاہوں رزق دے دوں، یہ پیسہ قانونی اور جائزہونا چاہیے۔
ان کا دماغ اسی چیز پرہے کہ جسکے پاس پیسہ ہے وہ لازمی طور پر غیر قانونی ہوگا جب سے الیکشن ہوئے ہیں، عمران خان کوسکون نہیں آیا، ناصر الملک جیسے قابل احترام لوگوں پر بھی انہوںنے تنقید کی، عمران خان اگر اللہ نے آپ سے ایسا کو ئی کام لینا ہے تو کوئی روک نہیں سکتا اور نہیں لینا تو کوئی دے نہیں سکتا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت بلندی کی طرف گامزن ہے اوراس کے خلاف اندرونی اور بیرونی طورپر مل کر سازش کی جارہی ہےکہ پاکستان کو غیر مستحکم کیا جائے اور اس کو 12 سال بعد 2030 میں جی20میں شامل ہونے کی جو امید ہے اس کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ عمران کو ہدایت دے، بدقسمتی سے آپ نے کوئی سبق نہیں سیکھا اورنہ اپنا ذہن تبدیل کیا ہے۔قبل ازیں وزیر خزانہ اسحق ڈاراور وزیر اعظم کے چھوٹے صاحبزادےحسن نواز پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔
جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار سے حدیبیہ پیپرز ملز اور ان کے بیان حلفی سے متعلق سوال پوچھے، وزیر خزانہ کی آمد سے قبل جے آئی ٹی نے حسن نواز سے اڑھائی گھنٹے تک تفتیش کی،تفتیش کے دوران بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل ڈھونڈنے کی کوشش کی، وزیر خزانہ اسحق ڈار وقت مقررہ پر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے، انہوںنے 45 منٹ میں اپنا بیان قلمبند کروا دیا اور جے آئی ٹی کے سوالوں کے جواب دئیے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل وزیر خزانہ نے اتوار کو چھٹی کے باوجود ایف بی آر حکام سےملکر جے آئی ٹی کے ممکنہ سوالات کی تیاری کی۔ترجمان وزیر خزانہ نے تصدیق کی ہے کہ اسحق ڈار کو جے آئی ٹی کی طرف سے طلبی کا نوٹس 28 جون کو جاری کیا گیا جو وزیر خزانہ کے دفتر میں گزشتہ روز موصول ہوا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اسحاق ڈار نےایف بی آر سے تمام ریکارڈ کی کاپیاں بھی حاصل کرلی ہیں جبکہ اسحق ڈار کا 2003سے 2006تک ایف بی آرمیں تین سال کا ٹیکس ریٹرنز کا ریکارڈ مسنگ ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی ان کے ہمراہ تھے،جبکہ حسن نواز کی پیشی کے موقع پر وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب کی والدہ طاہرہ اورنگزیب بھی موجود تھیں۔حسن نواز 10 بج کر 55 منٹ پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی کے ہمراہ سخت سکیورٹی میں فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے۔
اس موقع پر (ن) لیگی رہنما اور کارکن بھی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود تھے۔ حسن نواز نے گاڑی سے اتر کر (ن) لیگی کارکنوں اور رہنماؤں کی جانب دیکھ کر ہاتھ ہلایا،دوسری جانب آج 4جولائی کو وزیراعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہونگے جبکہ 5 جولائی کو وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کوطلبی کا سمن جاری کیا گیا ہے۔