• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی سنسر بورڈ کا ڈاکیو منٹری میں الفاظ گائے، ہندوتوا اور گجرات پر اعتراض

Todays Print

ممبئی ( مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی سنسر بورڈ نے نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین پر بنائی جانے والی ڈاکیومنٹری کو سرٹیفیکیٹ دینے سے انکار کیاہے جس کی وجہ اس میں موجود لفظ ’گائے‘ اور ’ہندوتوا ‘ جیسے الفاظ ہیں۔ہندوستان ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق نیشنل ایوارڈ یافتہ ہدایت کار سومن گھوش نے اپنی ڈاکیومنٹری ’دی آرگیومنٹیٹو انڈین‘ کی نمائش کلکتہ میں کی، یہ فلم امرتیہ سین کی کتاب کی کہانی پر بنائی گئی ہے۔تین گھنٹے تک اس فلم کو دیکھنے کے بعد سنسر بورڈ ممبرز نے سومن گھوش سے مطالبہ کیا کہ وہ فلم میں سے ’گائے‘ (ہندوؤں کے لیے مقدس جانور)، ’ہندو توا‘ اور ’گجرات‘ جیسے الفاظ نکال دیں۔

رپورٹ کے مطابق ہدایت کار سنسر بورڈ کے اس مطالبے پر کافی حیران ہوئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ فلم میں کچھ تبدیل نہیں کریں گے۔یہ ڈاکیومنٹری 14 جولائی کو ریلیز کی جانی تھی۔سومن گھوش نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اب تک اس سلسلے میں ممبئی کی سنسٹرل بورڈ کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔خیال رہے کہ اس سے قبل ہندوستانی سنسر بورڈ کئی بولی وڈ فلموں پر پابندی عائد کرچکا ہے جن میں ’اڑتا پنجاب‘ اور ’لپ اسٹک انڈر مائے برقع‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔بھارتی سنسر بورڈ کے اس فیصلے کے خلا ف بولی وڈ نےکافی غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔انڈسٹری کا کہنا ہے کہ الفاظ، مناظر اور ایکشن کو بڑے تناظر میں دیکھا جانا چاہئے،اس طرح تو فنکار اپنے فن کے اظہار سے خوفزدہ رہے گا۔

تازہ ترین