• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلموں میں تمباکو نوشی کی نمائش ، معاشرے کے بگاڑ کا بڑا سبب

Smoking In Movies The Reason For The Distortion Of Society

چھ سال میں تمباکو نو شی ،بڑھا نے والی فلموں کا 43 فیصد اضا فہ ہالی ووڈ فلمیں معاشرے میں تمباکو نوشی کو فروغ دے رہی ہیں ۔ایک تحقیق کے مطابق پچھلے 6سالوں میں 43فیصد فلمیں سوسائٹی میں تمباکونوشی میں اضافہ کا سبب بنیں۔

ان فلموں سے صرف بالغ افراد میں ہی تمباکو نوشی کارجحان عام نہیں ہوا بلکہ بچے بھی اس بری لت کے عادی بنے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فلموں میں تمبا کو نو شی کے منا ظر دیکھ کر نو جو انوں میں اس کا استعما ل بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے صحت پر برے اثرات پڑرہے ہیں۔

کیلفورنیا یو نیو رسٹی میں’ ٹوبیکوکنٹرول پروگرام‘ کے ڈائریکٹر اسٹین گلا نٹ کا کہنا ہے کہ فلموں میں تمبا کو نو شی کے استعما ل کے جدید اور پرکشش طریقے دکھا ئے جا تے ہیں جنہیں نوجوان شوق سے دہراتے ہیں اور یہیں سے سگریٹ نوشی کا رجحان بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان فلمو ں میں تمباکو نو شی کے استعما ل کو ترک کرکے لا کھو ں بچوں کی زندگی کو محفو ظ کیا جا سکتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سن2010سے 2016 کے درمیان بننے والی فلموں میں بچوں کو ہدف بنایا گیا تھا ۔

تمباکو کے استعمال میں زیا دہ تر سگریٹ ، سگار ، پا ئپ ، شیشہ اور الیکٹرانک سگریٹ شامل ہیں ۔ مجمو عی طو رپر زیا دہ تر فلمو ں میں تمبا کو نو شی کا استعمال 72 فیصد بڑھا ہےکیوں کہ فلموں میں تمباکو نو شی کو90 فیصد تک بڑھا کر دکھایا گیا۔

 

تازہ ترین