راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے) راولپنڈی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ بلاک شناختی کارڈز والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔جبکہ نومبر2016سے بھی درخواستیں زیر التوا ہیں۔شناختی کارڈز بلاک ہونے سے پورے پورے خاندان متاثر ہوئے ہیں۔جبکہ اس حوالے سے انتظامیہ کی کارروائی نہ ہونے کے برابر ہے۔ذرائع کے مطابق بلاک شناختی کارڈز کے حوالے سے آخری اجلاس25جولائی کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈکوارٹر صائمہ یونس کی سربراہی میں ہوا۔جس میں صرف بارہ درخواستیں زیر غور لائی گئیں۔جن میں متاثرہ افراد کی تعداد51بتائی گئی ہے۔جبکہ اس وقت تک ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر کے آفس میں موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد پانچ سو سے تجاوز کرچکی ہے۔ایک درخواست دہند ہ عوض خان جو پیرودھائی کے علاقے کا رہائشی ہے اس نے بلاک شناختی کارڈ کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے رجوع کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے اور خاندان کے دیگر دس کے لگ بھگ افراد کے شناختی کارڈز بلاک ہیں۔اور تاحال ان کی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔اس نے نومبر 2016میں انتظامیہ سے رجوع کیا تھا۔ بلاک شناختی کارڈز کی باعث کئی شہری بیرون ممالک سے پاکستان آکر پھنس چکے ہیں۔