لاہور(خصوصی نمائندہ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف ملتان کے تھانہ مظفر آباد کی حدود میں پنچایت کے فیصلے پر یتیم لڑکی سے زیادتی کے واقعہ کو انتہائی دلخراش اور شرمناک قرار دیتے ہوئےفوری طور پر سخت ایکش لیتے ہوئے سی پی او ملتان کو عہدے سے ہٹاکر او ایس ڈی بنانے جبکہ متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت تھانہ مظفرآباد کے پورے عملے کو معطل کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ شہباز شریف نے وزیراعلی ٰمعائنہ ٹیم کے سربراہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے آئندہ 72 گھنٹوں میں رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف گزشتہ روز ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین گئے اوروہاں ملتان کے تھانہ مظفرآباد کی حدود میں زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی اورپنچایت کے فیصلے پر زیادتی کانشانہ بننے والی یتیم لڑکی اوران کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
وزیراعلیٰ نے دونوں لڑکیوں اوران کے اہل خانہ کی دادرسی کی اورانہیں انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔وزیر اعلی پنجاب پولیس پر برہم ہوئے کہ 20 جولائی کو ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود ملزمان اسی روز کیوں نہیں پکڑے گئے انہوں نے 72گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی،وزیراعلیٰ نے بربریت کے اس اندوہناک واقعہ پر سخت ایکشن لیتے ہوئے سی پی او ملتان کو عہدے سے ہٹاکر او ایس ڈی بنانے کا حکم دیا جبکہ متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت تھانہ مظفرآباد کے پورے عملے کو معطل کرنے کا حکم دیا-
شہبازشریف نے زیادتی کا نشانہ بننے والی دونوں لڑکیوں اور ان کے خاندانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ساتھ ظلم ہواہے او ر یہ افسوسناک واقعہ انسانیت کی تذلیل ہے -میں آپ کو نہ صرف ہر صورت انصاف دلائوں گا بلکہ انصاف تیزی سے ہوتا ہوا بھی نظر آئے گا اور تمام ذمہ داروں کو قانون کے مطابق کیفر کردارتک پہنچایا جائے گا۔