ملک وال(نمائندہ جنگ) ملکوال اور پنڈدادنخان کے درمیان چک نظام کے مقام پر دریائے جہلم میں اور لوڈکشتی الٹ گئی، کشتی میں 40موٹرسائیکل لوڈ کئے گئے تھے جبکہ 60افراد سوار تھے ۔
دریا کے کنارے کے قریب یہ حادثہ پیش ہونے کی وجہ سے لوگ اپنی مدد آپکے تحت دریا سے باہر نکلنے اور اپنے موٹرسائیکل نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔واضح رہے کہ اڑھائی ماہ قبل عیدالفطر کے دوسرے روز اسی چک نظام کے مقام پر موجود ریلوے وکٹوریہ پل سے گزرنے کے دوران ایک 15 سالہ لڑکی سیلفی لیتے ہوئے دریا میں گر کر جاں بحق ہوئی تو اسکے لواحقین نے لاش نہ ملنے پر ملکوال تا پنڈدادنخان ریلوے ٹرین احتجاجاً روک لی جس کے بعدوزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی طرف سے ریلوے وکٹوریہ پل کے ملحقہ رستے بند کئے جانے کی بنا پر ہزاروں لوگ خطرناک کشتیوں پر سفر کرنے لگے، اب ہر روز ایک ہزار کے قریب موٹرسائیکل سوارپنڈدادنخان، ملکوال،بھیرہ، کھیوڑہ، ہرن پور اور دیگر علاقوں میں آنے جانے کے لئے کشتیوں کے ذریعے دریا کو عبور کرتے ہیں۔
بار ہا ریلوے کے افسران سمیت وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے مطالبہ کیا گیا کہ چونکہ دریائے جہلم پر چک نظام کے مقام پر ٹریفک پل نہیں ہے اور تین اضلاع کی لاکھوں کی آبادی ریلوے پل چک نظام سے ملحقہ رستے سے گزرتی ہے لہذا موٹرسائیکل سواروں کے لئے ریلوے پل کا رستہ کھولا جائے مگرکوئی شنوائی نہیں ہوئی۔