اسلام آباد(بلال عباسی) انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری سمیت اعلی عدلیہ کے ججز کو نظر بند کرنے والے اشتہاری ملزم سابق صدر جنرل ریٹائرد پرویز مشرف کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی کا حکم دے دیا ہے، جبکہ پرویز مشرف کی جانب سے داخل کرائے گئے ضمانتی مچلکے بحق سرکار ضبط کر لیے گئے ہیں اور پرویز مشرف کے خلاف ریکارڈ کرائی گئی شہادتوں کو بھی محفوظ کرلیا گیا ہے۔
جمعرات کو ججز نظربندی کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش نے پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دفعات ہائی کورٹ کے حکم پر شامل کی گئیں، ٹرائل کورٹ کو ختم کرنے کی درخواست سننے کا اختیار نہیں ہے، قانون کے مطابق جان بوجھ کر عدالت سے روپوش ہونے پر اشتہاری ملزم کو پانچ سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف ریکارڈ کرائی گئی شہادتوں کو بھی محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملزم کے قانون کی گرفت میں آنے پر یہ شہادتیں استعمال کر کے ٹرائل کو مکمل کیا جائے گا۔