سکھر (بیورو رپورٹ) غلام محمد مہر میڈیکل کالج المعروف سول اسپتال کے ڈاکٹروں کی جانب سے ڈاکٹروں پر مقدمات کے اندراج کیخلاف او پی ڈی کا بائیکاٹ کیا گیا اور احتجاجی مظاہرہ کرکے نعرے بازی کی گئی۔ اس دوران اسپتال میں گھوٹکی کے علاقے مرید شاخ سے علاج کے لئے لائی گئی ایک مریضہ سونار خاتون دم توڑ گئی ۔ جبکہ ڈاکٹروں کی جانب سے احتجاج کاسلسلہ بھی جاری رہا۔ احتجاج میں شامل ڈاکٹر رفیق میمن و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ ڈاکٹرز کے خلاف بلاجواز مقدمہ درج کرکے انہیں تنگ و پریشان کیا جارہا ہے، جب تک ڈاکٹرز کیخلاف درج ہونیوالا مقدمہ ختم نہیں کیا جائیگا اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ دوسری جانب سکھر شہری اتحاد کی جانب سے سول اسپتال کے ڈاکٹروں کی غفلت و لاپرواہی اور احتجاج کے دوران ایک مریضہ کے انتقال پر ڈاکٹرز کیخلاف گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ڈاکٹروںکا علامتی جنازہ اٹھاکر انوکھا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ مظاہرے میں شامل عبیداللہ بھٹو، اشفاق بھٹی، سید عمران علی و دیگر نے الزام عائد کیا کہ سول اسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت و لاپرواہی کے سبب مریضوں کی اموات رونما ہورہی ہیں جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر صحت و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ سول اسپتال کے ڈاکٹرز کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری و ذمہ داری سے ادا کریں۔