قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ آج کل سیاستدانوں کے قول و فعل میں تضاد ہے،عمران خان پہلے گالیاں دیتے ہیں پھر دباؤ میں آکر معافی مانگتے ہیں۔
لالہ موسیٰ میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف اسمبلی کو اعتماد میں لیتے تو ان پر اتنا برا وقت نہ آتا، صحافی حضرات آج کو بھی جانتے ہیں اور کل کو بھی، ایک نیوز پیپر یا چینل ہونا چاہیے جس کا نام ‘گزرا ہوا کل‘ ہو۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے کہہ دیتے ہیں پھر معافی مانگنے کھڑے ہوجاتے ہیں کہ معافی دے دو جی غلطی ہوگئی،ان سے کہتا ہوں مرد بننا ہے تو ذوالفقار علی بھٹو بنو۔
خورشید شاہ نےیہ بھی کہا کہ آج کل کے سیاستدانوں کے قول و فعل میں تضاد ہے لیکن پیپلز پارٹی میں ایسا نہیں،پہلے صاف پانی اور سیوریج کا نظام ٹھیک ہوجائے تو میٹرو بنانے میں بھی کوئی حرج نہیں۔