اسلام آباد(نمائندہ جنگ) احتساب کورٹ نے وزیر خزانہ اسحق ڈار کی استثنیٰ اور نیب کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنیکی استدعا مسترد کرتے ہوئے اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 14 نومبر تک ملتو ی کردی ہے، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، عدالت نے متنبہ کیا کہ ضامن نے ملزم کو آئندہ سماعت پر پیش نہ کیا تو اس کی طرف سے داخل کرائے گئے پچاس لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے ضبط ہوجائیں گے، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کاضامن کہاں ہے؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ضامن کو ہدایت کی گئی تھی کہ بدھ کو اسحاق ڈار کی حاضری یقینی بنائی جائے مگر وہ تو خود بھی پیش نہیں ہوا۔ وکیل صفائی نے بتایا کہ عدالت نے آج ضامن کو طلب ہی نہیں کیا تھا، آئندہ کیلئے نوٹس جاری کردیا جائے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر اسحاق ڈار کے ضامن کو بھی پیش ہونے کاحکم جاری کردیا۔
عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹس کی لندن سے تصدیق کا بھی حکم دیدیا، اسحاق ڈار بدھ کو بھی غیر حاضر رہے، انکے وکلاء نے ان کی تصدیق شدہ میڈیکل رپورٹس عدالت میں جمع کراتے ہوئے استدعا کی کہ ان کے موکل کو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ انہوں نے عدالت سے نمائندے کے ذریعے کارروائی آگے بڑھانے کی استدعا بھی کی جس پر جج نے ریمارکس دئیے کہ ایک بار اسحاق ڈار عدالت میں پیش ہوکر نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست دیں اس کے بعد معاملے کو دیکھیں گےان کا یہاں طبی معائنہ بھی کرائیں گے تاکہ پتہ چل سکے کہ انہیں کچھ ہے بھی یا وہ عدالت سے بھاگ رہے ہیں۔