راولپنڈی، اسلام آباد ( وسیم اختر، ایوب ناصر)بدھ کوراولپنڈی،اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہی ۔ فیض آبادمیں ریلی کی وجہ سے دونوں شہروں کوملانے والی مرکزی شاہراہ مری روڈبندہوگئی جس سے جڑواں شہروں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،بدھ کی صبح فیض آبادمیں لاہورسے آنے والی ریلی کے شرکاء نے ناشتہ کیا اوراس دوران مری روڈپرٹریفک بند کردی گئی راولپنڈی سے اسلام آبادجانے والی ٹریفک کوسکستھ روڈ اورڈبل روڈ کی جانب موڑدیاگیاجس کے بعدریلی اسلام آبادکی جانب روانہ ہوئی ۔ریلی میں شامل افرادنے بعدازاں ایکسپریس وے کوفیض آبادکے قریب بسیں کھڑی کرکے بندکردیااوریہاں سے آگے جانے کی بجائے فیض آبادکے پل اورملحقہ سڑکوں پرڈیرے ڈال دئیے جس کی وجہ سے دونوں شہروں میں آنے جانے والی ٹریفک معطل ہوکررہ گئی اوردفاتر جانے والے سرکاری ونجی ملازمین،کاروباری افراد اورتعلیمی اداروں کے طلباء وطالبات اورمعمرشہریوں کوفیض آبادسے پیدل چلنے پرمجبورکردیاگیا،اوریہ سلسلہ بدھ کی صبح سے جمعرات کی رات تک جاری تھا،افسوس ناک امریہ ہے کہ اس دوران دونوں شہروں کی انتظامیہ اورپولیس نے مکمل طورپرچپ سادھے رکھی۔مرکزی شاہراہ پرٹریفک کی بندش کے باعث دونوں شہروں کی دیگرسڑکوں پربھی سارادن گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظرآئیں،مری روڈسے ڈبل روڈ،آئی جے پی روڈ،پشاورروڈدوسری جانب راول روڈ،ائرپورٹ روڈپربھی گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں ۔اھرعوامی حلقوں نے اس بات پرحیرت کااظہارکیاہے کہ آئے دن کی ریلیوں ،جلوسوں اوردھرنوں کی وجہ سے جڑواں شہروں کے معمولات زندگی شدیدمتاثرہورہے ہیں لیکن اس حوالے سے دونوں شہروں کی ضلعی انتظامیہ اورحکومت کوئی کارروائی نہیں کرتی،ان کاکہناہے کہ عوام کے نام پرعوامی حقوق غصب کئے جارہے ہیں ۔ادھرسٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیزمیں کہاگیاہے کہ مری روڈپرفیض آبادکے مقام پرریلی احتجاج کی وجہ سے ٹریفک بندہے شہری متبادل راستے اختیارکریں ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بدھ کو ٹریفک مکمل طور پر جام ہوگئی،تحریک لبیک پاکستان کے دھرنا کی وجہ سے دن گیارہ بجے ہی مری روڈ سے اسلام آباد میں داخلی راستہ بند ہوگیا تھا تحریک لبیک پاکستان کی ریلی کے اسلام آباد میں داخل ہونے کے خدشہ کے پیش نظر اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس نے فیض آباد کے قریب اسلام آباد ہائی وے کو ازخود بند کردیا جس کی وجہ سے نہ صرف اسلام آباد بلکہ راولپنڈی میں بھی ٹریفک جام ہوگئی، اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لئے جو ٹریفک پلان جاری کیا تھا اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ آئی جے پی روڈ پر پشاور سے آنے والی ہیوی ٹریفک روک دئیے جانے کی وجہ سے لنک روڈ بری طرح متاثر ہوئے، شہریوں کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس بدھ کو ٹریفک رواں دواں رکھنے میں بری طرح ناکام رہی، دوسرے شہروں سے آنےوالے مسافروں کو تو دشواری کا سامنا کرنا ہی پڑا، تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات بھی پندرہ بیس منٹ کا سفر دو دو ،تین تین گھنٹوں میں مکمل کر کےاپنےگھروں کو پہنچے جس کی وجہ سے والدین سخت پریشان رہے۔ ایمبولینس گا ڑ یوں کوبھی راستہ نہ ملا۔تحریک لبیک پاکستان کی ریلی کی آمد کے خدشہ کے پیش نظر اسلام آباد کے ریڈ زون کو محفوظ بنانے کے لئے پولی کلینک چوک کوبلاک کیا گیا تھا جناح ایونیو بھی بند تھا۔سرینا چوک، نادراچوک، ایکسپریس چوک اور پارلیمنٹ لاجز کے ملحقہ روڈ پر کنٹینرز کھڑے کرکے ریڈ زون کو سیل کیاگیا تھا،شہری تنظیموں نے گزشتہ دو دنوں سے جار ی بد انتظامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کو دوسرے شہروں سے آنے والے جلوسوں کوروکنے کےلئے سخت حکمت عملی پر عمل کرنا چاہیے اور شہریوں کی سہولت کے لئے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کےلئے مستقل منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔بدھ کی شام ساڑھے 5 بجےاسلام آباد ٹریفک پولیس نے تحریک لبیک کی ریلی کے لیے ٹریفک ڈائیورشن پلان جاری کر دیا،شہریوں سے اپیل کی گئی کہ ریلی کے دوران کسی بھی مشکل صورتحال سے بچنے کے لیےمتبادل راستے استعمال کریں اور اسلام آباد کی طرف غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں ۔