کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کی ذمہ داری صوبائی و بلدیاتی حکومت کی ہے ۔ صوبائی حکومت اور بلدیاتی قیادت کراچی کے عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں ۔ کراچی کے عوام آ ج بھی بجلی ، پانی ، ٹرانسپورٹ ،صحت صفائی ستھرائی اور دیگر بے شمار مسائل کا شکار ہیں ۔ کراچی کے عوا م سے بار بار مینڈیٹ لینے والوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا ، جماعت اسلامی عوام کو مسائل سے نجات دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے ، عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔وہ جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے تحت ’’رابطہ عوام مہم ‘‘ کے سلسلے میں ککری گراؤنڈ میں ایک روزہ دعوتی و اصلاحی فیملی اجتماع عام سے اختتامی خطاب کررہے تھے۔ اجتماع سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر راشد نسیم، امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی عبد الرشید اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے مزید کہاکہ احتساب کے نام پر انتخابات کا التواء قبول نہیں کیا جائے گا، ہمار امطالبہ ہے کہ احتساب صرف ایک خاندان کا نہیں بلکہ تمام کرپٹ عناصر اور پاناما لیکس میں سامنے آنے والے مزید 435افراد کا احتساب کیا جائے اور قومی دولت لوٹنے والوں کو سخت سزا دی جائے ، نامو س رسالتﷺ اور عقیدہ ختم نبوتﷺ کے قوانین میں کسی بھی قسم کی ترامیم اور ان قوانین کو بے اثر کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ، عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے اصل قوانین کی بحالی خوش آئند ہے تاہم اس کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا حکومتی وعدہ ابھی پورا نہیں ہوا ہے ، حکومت اپنا وعدہ پورا کرے اور ذمہ داران کو سزا دے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک ایسا ملک اور معاشرہ قائم کرناچاہتی ہے جہاں نیکی کرنا آسان اور بدی کرنا مشکل ہوں، جہاں کا نظام حکومت اسلامی اصولوں کے مطابق ہو، جہاں غریب ،مظلوم اور مجبور کو اس کا حق ملے۔ جماعت اسلامی فلاحی ریاست کے لیے جدوجہد کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قائد کے وژن کے مطابق اس ملک کو بنائیں گے ۔ عوام کو خود کو غلام بنانے والے حکمرانوں کے خلاف اٹھنا ہوگا۔ جماعت اسلامی عوام کو امریکا اور امریکا نواز حکمرانوں کی غلامی سے نجات دلانا چاہتی ہے۔جماعت اسلامی ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے۔ہم خاندانی نظام اور معاشر ے کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔ خواتین کو ان کا جائز مقام اور حق دینا چاہتے ہیں ۔ ہم معاشرے میں والدین ، اساتذہ اور خواتین کی عزت و احترام کو یقینی بنانے کی جدوجہد کررہے ہیں ۔ہم ایک خوشحال معاشرہ بنا نا چاہتے ہیں جں میں خواتین ، بچوں اور ملک کی اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ ملے اور ہر شہری کو انصاف ، علاج اور تعلیم کے یکساں مواقع فراہم ہوں ۔ حکمران عوام کے خادم ہوں اور عوام کو اپنا غلام نہ سمجھیں۔ ہم ایک ایسا پاکستان بنائیں گے جس میں انصاف کے لیے عوام کو لاکھوں روپے کی فیس نہیں دینا پڑے گی ۔ علاج کے لیے کسی سے قرض نہ ملے ، بچوں کو پڑھانے اور بچیوں کی شادیوں کے لیے دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے لیے دروازے پر جانے کی ضرورت نہ ہو ۔ ہم قومی وسائل کو عدل اور انصاف کے مطابق تقسیم کریں گے ۔اسلامی حکومت میں ،حکومت ایک ماں کی طرح ہوگی۔ہم ایسا نظام لائیں گے جس میں غریب کا بچہ کوڑے کے ڈھیر پر اپنا رزق تلاش کرنے پر مجبور نہ ہو ۔کراچی میں مسائل حل نہیں ہورہے ایک سال سے سن رہے ہیں کہ کچرا جگہ جگہ جمع ہے اور آج بھی جمع ہے ۔ یہ آپس میں لڑتے ہیں لیکن عوام کے مسائل حل نہیں کرتے بلکہ اختیارات میں اضافے کی بات کرتے ہیں۔عوام نے جن لوگوں کا ووٹ دیے انہوں نے آج تک کراچی کے عوام کے مسائل حل نہیں کیے ۔ بار بار عوام کا مینڈیٹ لے کر بھی عوام کو کچھ نہیں دیا ۔ صرف جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے ۔ جماعت اسلامی کی قیادت عوام کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سند ھ کے لوگوں نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھ کے عوام کو دھوکہ دیا اور مسائل حل نہیں کیے ۔مسائل سے نجات کا واحد راستہ کرپٹ اور جاگیردارانہ نظام سے بغاوت ہے۔ کراچی اور سندھ کے عوام اس ظلم و جبر اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف اٹھیں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے احتساب کی تحریک شروع کی ہے،پاناما کیس میں آنے والے تمام افراد کا احتساب کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ختم نبوت کے حوالے سے ترمیم میں ختم نبوت کے قانون کے ساتھ جو چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی اس کے ذمہ داروں کو سامنے لایا جائے گا اور راجہ ظفر الحق کی قیادت میں کمیٹی بنائی گئی تھی ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس رپورٹ کو عوام کے سامنے لایا جائے اور اس کے ذمہ داران کو سزا دی جائے ۔راشد نسیم نے کہا کہ طاغوتی قوتوں کی لاکھ کوششوں اور پابندیوں کے باوجود الحمداللہ خواتین میں حجاب کا فروغ بڑھ رہا ہے، مغرب چاہے جتنی کوشش کر لے مستقبل ان شاء اللہ اسلام کا ہے، تعلیمی اداروں میں پردے کا رجحان بڑھ رہا ہے، یہ اسلامی جمعیت طلبہ کی اسلام پسند کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست پر نظر ڈالیں تو تمام جماعتیں مسلمانوں کی جماعتیں ہیں لیکن بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی غلامی میں دینے کا کام صرف جماعت اسلامی کر رہی ہے۔اجتماع میں قومی خواتین کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا جس سے جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کی مرکزی جنرل سکریٹری دردانہ صدیقی نے خطاب کیا ۔ اجتماع میں ہزاروں مرد و خواتین ، بچوں ، بزرگوں اور نوجوانوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اجتماع صبح 10بجے سے نماز مغرب تک جاری رہا۔