• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دردِ شقیقہ کے علاج کیلئے نئی تیار کردہ دوا کے تجربات میں ریکارڈ کامیابی

کراچی (نیوز ڈیسک) ماہرین نے دردِ شقیقہ (میگرین) کے علاج کیلئے تیار کی جانے والی نئی دوا کے تجربات میں ریکارڈ کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ تجربات کا حتمی مرحلہ مکمل ہونے کے بعد دوا کو آئندہ سال تک مارکیٹ میں متعارف کرا دیا جائے گا۔ سائنس میگزین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں میگرین سے لاکھوں لوگ متاثر ہیں اور کئی دہائیوں بعد ماہرین کی جانب سے یہ نئی دوا متعارف کرانے کا اعلان ان کیلئے ایک ریلیف ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اب تک آدھے سر کے درد (میگرین) کا کوئی علاج دستیاب نہیں ہے۔ نئی تیار کی جانے والی دوا اصل میں ’’مونوکلونل اینٹی باڈیز‘‘ یعنی لیبارٹری میں تیار کیے جانے والے ایسے پروٹین ہیں جنہیں ہمارے جسم کا مدافعتی نظام جسم میں ناپسندیدہ جراثیموں کے خاتمے کیلئے استعمال کرتا ہے۔ میگرین کے معاملے میں یہ پروٹین اُس مالیکیول کو ہدف بنانے کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں جو میگرین کا موجب بنتا ہے۔ ماہرین نے اس مالیکیول کو CGRP (کیلسیٹونن جین ریلیٹڈ پیپٹائیڈ) کے نام سے شناخت کیا ہے۔ اگرچہ عمومی طور پر لوگ میگرین کو بھی سر کا عام درد ہی سمجھتے ہیں لیکن درد شقیقہ اپنے ساتھ دیگر مسائل جیسا کہ متلی، قے، روشنی اور شور کے حوالے سے حساسیت اور تھکاوٹ بھی لاتا ہے۔ میگرین کے مریض کو چند گھنٹوں سے لے کر کئی دن تک آدھے سر کا درد رہ سکتا ہے جو انتہائی شدید نوعیت کا بھی ہو سکتا ہے۔
تازہ ترین