استنبول (جنگ نیوز) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے او آئی سی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی جب کہ ان کے وفد میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف بھی شامل تھے، اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ او آئی سی اور امت مسلمہ کے لیے واحد اور متفقہ روڈ میپ آزاد فلسطین اور القدس ہونا چاہیے، پاکستان کی جانب سے فلسطینیوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان قابل عمل، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتا ہے اور اس موقع پر فلسطین اور فلسطینی عوام کے پیچھے کھڑے ہیں اور پاکستانی عوام کی جانب سے امریکی اقدام کی بھرپورمذمت کرتاہوں، اجلاس کے بعد وزیر اعظم اور وزیرخارجہ نے ترک وزیر خارجہ اور فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کیں، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کو آزاد فلسطین کا دارالحکومت بنانے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سینیٹ اور قومی اسمبلی پر مشتمل دونوں ایوان میں فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کی گئی، انھوں نے کہا کہ امریکی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اس لیے امریکا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنافیصلہ واپس لے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا دو ریاستی حل کا دوبارہ اعادہ کرے، مسلمان ممالک کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے پا کستا ن کے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری کمزوریوں کے باعث امریکا نے سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا، او آئی سی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں اور کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔