کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پہلے احتساب اس کے بعد الیکشن ہونے چاہئیں، اصلاحات میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت ہے حقوق نہ دیئے گئے تو فاٹا کے عوام کا ہاتھ اور حکمرانوں کا گریبان ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بیت المقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ملین مارچ کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل کو سخت پیغام دیناچاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی ایئرپورٹ اوردارالعلوم نعیمیہ میں مفتی منیب الرحمٰن کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ایئرپورٹ پرگفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت دلدل میں پھنس چکی ہے اسکی اب کوئی منزل نہیں ڈالر کی قدر میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان برپا ہونے والا ہے اج پھر ورلڈ بنک کی طرف دیکھا جارہا ہے اسحاق ڈار کے معیشت کی بہتری کے دعوے ناکام ہوچکے ہیں ، پندرہ ارب ڈالر کا خسارہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ رائے عامہ کوبیدارکرنے کی ضرورت ہے حکومت فیصلے کرنے کی قوت سے محروم ہوگئی ہے ،ملکی معیشت بری حالت میں ہے ۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہے اکتیس دسمبر تک فاٹا کو حکومت نے کچھ نہیں دیا تو پھر اسلام اباد کا رخ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت میں تبدیلی ایک بڑی سازش ہے اوراس معاملے کی جوڈیشل انکوئری کی ضرورت ہے وزیر قانون اکیلا اس گناہ میں شامل نہیں ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن وقت پرکرائے جائیں مگرانتخاب سے پہلے احتساب ضروری ہے قوم کو لوٹنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے معاشی دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے نیب کے کیسز میں ملوث افراد کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جائے۔