لاہور (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ایم ایم اے دینی جماعتوں اور نظریۂ پاکستان پر یقین رکھنے والے باکردار اور کرپشن سے پاک لوگوں کو ساتھ ملا کر الیکشن لڑے گی۔ ہم ملک سے کرپشن کے خاتمہ کی جدوجہد کر رہے ہیں،سیکولر اور لبرل پارٹیوں نے پاکستان کی نظریاتی شناخت کو نقصان پہنچایا۔ لندن پہنچنےپر ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سامراجی قوتوں کی غلام اور اسٹیٹس کو کی حامی جماعتوں نے نظیریہ پاکستان کو پس پشت ڈال کر ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کیا ۔قوم نے جس عظیم مقصد کے لئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ دے کر کے پاکستان حاصل کیاتھا ،ان قربانیوں کو ضائع کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ملک میں قرآن و سنت کی بالادستی کا تقاضا کرتاہے مگر حکمرانوں نے ہمیشہ غیر آئینی ہتھکنڈوں سے جمہوریت کے نام پر شخصی آمریت مسلط رکھی۔ آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی اتحاد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں ایم ایم اے ملک کی دیگر دینی جماعتوں، دیانتدار اور نظریہ پاکستان پر غیر متزلزل ایمان رکھنے والوں کو ساتھ ملا کر الیکشن لڑے گی۔ ۔خیبر پختونخوا میں اتحادی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں سوال کا جواب صوبہ کے عوام بہتر دے سکتے ہیں۔ ہم نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائی۔ کوشش ہے کہ پاکستان عالمی برادری میں اپنےکھوئے ہوئے وقار کو دوبارہ حاصل کرے اور ایک آزاد و خودمختار ملک کی حیثیت سے عالمی برادری کے ساتھ اپنے معاملات کو آگے بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ و سابقہ حکمرانوں نے ملک کو مایوسی، محرومی اور غربت و جہالت کے جس اندھے غار میں دھکیل دیا ہے، اس سے نجات کیلئے ایم ایم اے 2002ء کی طرح ایک بڑی قوت کے طور پر سامنے آئے گی۔ عمران خان اور طاہر القادری کی حکومت مخالف مشترکہ تحریک کا ساتھ دینے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن شہدا ءکے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے سب سے پہلے آواز ہم نے اٹھائی۔ قاتل کوئی وزیر ہو یا وزیراعلیٰ، اسے جرم کی سزاضرور ملنی چاہیے۔ہمارا یہ مطالبہ کسی سیاسی مقصد کے لئے نہیں بلکہ انسانی بنیادوں پر تھا۔ ہم یہ نہیں دیکھتے کہ کس پارٹی اور کس مذہب کے لوگ ہیں ۔انسان انسان ہے۔ ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ۔لہٰذا معصوم لوگوں کو جنہوں نے قتل کیا انہیں گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے ۔