کراچی(نیوزڈیسک) زیادتی کے بعد قتل کی گئی قصور کی زینب اور مردان کی عاصمہ کے مجرم تاحال آزاد ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے ملزمان کو گرفتار کرنےکے بجائے صرف بیان بازی کی جارہی ہے،مردان پولیس نے 6 اورقصور پولیس نے ایک اورمشتبہ افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیاہے۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق قصور پولیس نے زینب قتل کیس میں ایک اور مشتبہ شخص کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اب تک اصل مجرم گرفتار نہیں کیا جاسکا، یاد رہے کہ قصور میں 7سالہ کمسن زینب کو زیادتی کا نشانہ کر قتل کیا گیا جس کی لاش 9جنوری کو ضلع قصور میں ہی کچرا کنڈی سے ملی تھی۔ ادھر ڈی پی اومردان میاں سعید کا کہناہےکہ 4سالہ عاصمہ کے ساتھ پیش آئے واقعے کی جگہ کی جیوفینسنگ کرلی گئی ہے،کیس میں مزید6مشتبہ افرادسےتفتیش کی جارہی ہے۔