اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کےخلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس میں استغاثہ کے تین گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئےجبکہچوتھے گواہ قابوس عزیز کا مکمل بیان قلمبند نہ کیاجاسکااور نیب ریفرنس کی سماعت26جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی،سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ اسسٹنٹ کمشنر تحصیل شالیمار، لاہور علی اکبر بھنڈر نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
گواہ کے مطابق نیب کے نوٹس میں اسحاق ڈار اور ان کی فیملی کا ریکارڈ طلب کیا گیا تھا، جس پر انہوں نے نیب کو اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈار کی جائیداد کا ریکارڈ پیش کیا۔
گواہ کے مطابق انہوں نے اسحاق ڈار اور ان کی فیملی کی موضع بھٹیاں تحصیل رائیونڈ میں 2 کنال 19 مرلے کی جائیداد کی تفصیلات نیب کو دیں۔
قابوس عزیز کا کہنا ہے کہ میں نے جس دن ریکارڈ ترتیب دیا اس کے اگلے دن ملازمت سے برطرف کر دیاگیالہٰذاریکارڈ کے لیے ڈائریکٹر آپریشنز نادرا کو طلب کیا جائے۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف استغاثہ کے 28 گواہان میں سے اب تک 10 کے بیانات ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔