• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا میں بہت سے ایسے جانور ہیں جن کی نسل ختم ہورہی ہے۔ یہ سلسلہ بہت تیزی سے جاری ہے اور حالت یہی رہی تو اگلے چند برسوں میں یہ ناصرف کتابوں میں تصویروں کی شکل میں نظر آئیں گے بلکہ بزرگوں کو بھی صرف خواب ، خواب سے یاد ہوں گے ۔ کون سے ہیں یہ جانور۔آیئے اس پر ایک تفصیلی نظر ڈالتے ہیں.

ووم بیٹس : یہ جنوب مشرق آسٹریلیا میں بستے ہیں۔ریچھ سے مما ثلث رکھتے ہیں، درخت پر باآسانی چڑھ جاتے ہیں۔کھدائی کے لیے اپنے پنجوں کا بخوبی استعمال کرتے ہیں.2013 میں ان کی تعداد صرف113 تھی تاہم مئی 2013 میں یہ بڑھ کر 163 ہوگئی۔

بونی جائینڈ سیگی: یہ ایک ایسا جانور ہے جس کی ٹانگیں خرگوش کی طرح لمبی اور جسامت چوہےکی طرح ہوتی ہے ۔ ان کی ہاتھی کی طرح لمبی سونڈہوتی ہے۔ یہ بہت تیز جانور ہے جو صرف دن میں اپنا شکار بخوبی کرتا ہے۔

انگونوکا کچھوے: یہ کچھوا مڈغاسکر کے جزیروں پر پایا جاتا ہے ۔وہاں یہ ایک پالتو جانور کی طرح رکھا جاتا ہے۔یہ خشکی پر رہتا ، چھوٹے موٹے پودے اور گھانس کھاتا ہے۔

گوٹی مکڑی ،: یہ مکڑی جنوبی افریقہ اور آندھرا پردیش میں پائی جاتی ہے۔یہ کیڑے مکوڑے اور چھوٹے چوہے کھاتی ہے۔تیزی سے بڑھتی ہے۔ ایک بالغ مکڑی 6 سے 8 انچ تک بڑی ہوتی ہے۔

واکیوٹا: یہ صرف میکسیکو میں کیلیفورنیا کی خلیج کے شمالی حصوں میں پائی جا تی ہے۔اس کی لمبائی چار اعشاریہ چھ سے 5فٹ تک ہوتی ہے اور اس کا وزن 120 پونڈ تک ہوتا ہے ۔اس کی آنکھیں کمزور ہوتی ہے اس سے یہ شکار کا تعاقب نہیں کرتی ۔

سوفٹ شیل کچھوا: دنیا میں ان کچھووں کی تعداد انگلیوں پر گنی جاسکتی ہے۔چین کےسوزوہو چڑیا گھر میں دو کچھوے اور ایک ویتنام میں ہے۔ان کی مجموعی لمبائی 39 انچ (100 سینٹی میٹر) اور چوڑائی 28 انچ ( 70 سینٹی میٹر ) نوٹ کی گئی ہے۔ان کا وزن 70 سے 100 کلو گرام تک ہوسکتا ہے۔

مینڈ وولف : یہ چھوٹے جانوروں خرگوش ،چوہوں،کیڑے مکوڑوںاور پرندوں کو کھا تا ہے۔ عام طور پر برازیل، پیرو، پیراگوے، یوراگواے اور ارجنٹائن میںپائے جاتے ہیں۔ لوگ زراعت کے لیے جنگلات کا خاتمہ کردیتے ہیں اور مینڈ وولف کے لیے سب سے بڑا خطرہ جنگلات کا خاتمہ ہے ۔

سمندری گائے : یہ صرف سمندر کی گھاس کھا کر گزارا کرتے ہیںاور88 پونڈ تک روزانہ گھاس کھا جاتے ہیں۔اس کا بچہ 18 ماہ تک اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے۔یہ 70 سال تک زندہ رہتے ہیں۔ایک بالغ دنگوگ تقریبا 3 میٹر کی لمبائی تک پہنچتے ہیں اور تقریبا 400 کلو گرام وزن رکھتے ہیں جو ایک بڑی گائے کے برابر ہے۔زیادہ تر یہ آسٹریلیا میں10,000 کے قریب پائے جاتے ہےاور ملائشیا میں 100 کے قریب ہیں۔

سمارتن گینڈا : یہ قد میں عام گینڈوں سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ ان کی تعدا د 100 کے قریب ہے۔ان کے دو سینگ ہوتے ہیں۔یہ 35 سے 40 سال تک زندہ رہتے ہیں۔سامنے کا سینگ عام طور پر 25 سے 80 سینٹی میٹر تک طویل ہوتا ہے جبکہ پوزیشن سینگ عام طور پر کافی چھوٹا ہوتا ہےتقریبا 10 سینٹی میٹر تک ۔

جائینڈ اسکواڈ: دنیا کے بڑے جانوروں میں ایک بڑا جانور ہے۔اس کی لمبائی زیادہ سے زیادہ 59 فٹ اور تقریبا ً وزن ایک ٹن ہوسکتا ہے۔ اس کا بہت بڑا سے ہوتا ہے آٹھ ہاتھ ہوتے ہیں جن سے یہ شکار کو دبوچتا ہے۔اس کے جبڑے بہت مضبوط ہوتے ہیں۔

اوکوپی: یہ جانور گھوڑے اور زیبراسے مشابہت رکھتا ہے۔ اصل میں یہ زراف کی ایک نسل سے ہے۔یہ پوری دنیا میںصرف دس ہزار سے پینتیس ہزار کے درمیان کی تعداد میں ہیں۔اس کی زراف کی طرح لمبی کھوپڑی بڑی سیاہ آنکھیں اور لمبی زبان ہے۔یہ تیس سال تک زندہ رہتے ہیں۔

سنہری شیر: گولڈن ٹیبی ٹائیگر کو اسٹرابری ٹائیگر بھی کہا جاتا ہےاس کا یہ نام اس کے مختلف کلر کی وجہ سے دیا گیا ہےان کی تعداد دنیا میں تیس سے بھی کم ہے۔

بلو لوبسٹر: یہ تقریبا ً دو لاکھ کے قریب ہےان میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہےاسے لوگ ایک پالتو جانور کے طور پر اپنے پاس رکھتے ہیں۔یہ ہمیشہ بڑھتے رہتے ہیں۔یہ ایک دوسرے کو کھا جاتے ہیں۔

بیجی ڈولفن: یہ صاف پانی میں رہنا پسند کرتی ہے۔ سات سے آٹھ فٹ تک بڑھتی ہے، اس کا وزن 500 پائونڈ تک ہوتا ہے۔یہ چھوٹی مچھلیاں کھاتی ہیں۔

چائنیز جائنڈ سلمنڈر: اس کی لمبائی 1.8 میٹر تک پہنچ جاتی ہے۔اس کا سر بڑا ہوتا ہے اور آنکھیں چھوٹی ۔یہ سانپ،مچھلی،آبی کیڑے اور کیکڑے کھاتی ہے۔پچھلے 50 سالوں میں ان کی آبادی 80فیصد تک کم ہوگئی ہے۔

تازہ ترین