بالی ووڈ کے سینئر اداکار رشی کپور اکثر ٹوئٹر پر ایسے پیغام شیئر کرتے ہیں جواُن کے لئے مشکلات پیدا کردیتے ہیں لیکن اس بار اُن کے پیغام نے کوئی تنازع کھڑا کرنے کے بجائے انٹرنیٹ پر راتوں رات شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی پریا پرکاش کے مداحوں کو خوش کردیا ہےاور پیش گوئی کی ہے کہ وہ بڑی اسٹار بنیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رشی کپور نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ اس لڑکی (پریاپرکاش)کے لئے بڑے اسٹارڈم کی پیش گوئی کرتے ہیں،اُنہیں اس بات کا بھی افسوس ہے کہ پریا اُن کے دورمیں کیوں نہیں آئیں۔
I predict huge Stardom for this girl. Priya Warrier. So expressive,coy coquettish yet innocent. My dear Priya, you going to give all others in your age group a run for their money. God Bless and the best to you! Mere time mein naheen ayeen aap! Kyon? Lol pic.twitter.com/laYL1YE3Me
— Rishi Kapoor (@chintskap) February 16, 2018
پریا پرکاش نے رشی کپور کے ٹوئٹ کا جواب کچھ یوں دیا کہ ’’پرنس آف رومانس‘‘ کی جانب سے سراہا جانامیرے لئے اعزاز کی بات ہے۔
It’s an absolute honor to be praised by the “Prince of Romance “
— Priya Prakash Varrier (@PriyaPVarier) February 16, 2018
The sort of mettle and mantle your aura infers in every artists existence will always be beyond common contention ❤️ https://t.co/a7NZergfyY
پریا پرکاش کا کہنا ہے کہ وہ رنویر سنگھ، شاہ رخ خان اور سدھارتھ ملہوترا کے ساتھ فلموں میں کام کرنا پسند کریں گی۔
بھارتی ریاست کیرالہ کے شہر تھریسور میں ویمالا کالج کی بی کام کی 18سالہ طالبہ پریا پرکاش نے اپنی آنے والی ملیالم فلم ’اروادار لو‘ کے گانے کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کی جو وائرل ہوگئی، جس کے بعد اُن کے فالورز میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔
پریا کی یہ پہلی فلم ہے تاہم فلم ریلیز ہونے سے پہلے ہی انہیں ایک اور فلم میں کاسٹ کرلیا گیا ہے۔
پریا نے 2017 میں لائم لائٹ کی دنیا میں قدم رکھا اور چند ایک فیشن شوز میں ریمپ پر واک کی اور جلد ہی فلم میں کام حاصل کرلیا۔
ویڈیووائرل ہونے کے بعد پریا پرکاش کو لوگوں نے انٹرنیٹ پراتنا سرچ کیا کہ گوگل پر اداکارہ سنی لیون کو پیچھے چھوڑ کر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی اداکارہ بن گئیں۔
دوسری جانب پریا پرکاش کے اس گانے نے جہاں دیکھنے والوں کا دل موہ لیا وہیں اس کے الفاظ نے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس بھی پہنچائی ہے۔
بھارتی شہر حیدرآباد میں ان پر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گیت کی شاعری سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔