شکیل یامین کانگا
بلوچستان میں کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے منی اولمپکس کا انعقاد حسب روایت شاندار اور پرُ امن انداز میں ہوا۔ گیمز کوئٹہ شہر کے مختلف مقامات پر ہوئے اور بابائے اسپورٹس عطا محمد کاکڑ کی محنت اور لگن کی بدولت حسب سابق کامیاب بھی قرار پائے۔ اس بار بھی گیمز کے اخراجات کیلئے حکومت یا کسی بھی ادارے نے تعاون نہیں کیا۔
عطا محمد کاکڑ جو گزشتہ کئی سالوں سے ان گیمز کا کامیاب انعقاد کرتے رہے ہیں، باڈی بلڈنگ میں 160 تن سازوں نے حصہ لیا۔ باڈی بلڈنگ کے ٹوٹل آٹھ کلاس میں اول آنے والے مشتاق احمد، وحید اللہ، محمد عرفان، صالح محمد، نقیب اللہ، جمیل خان ، کراٹے میں محمد علی، عبدالحمید، عبدالواحد، منظور احمدشامل ہیں۔ باکسنگ کے 10 باڈی ویٹ میں 140 باکسروں نے حصہ لیا اول آنے والے تاج کاکڑ، محمد اجمل، اباسن خان ، شمس اللہ جلال شامل تھے۔
باسکٹ بال میں آٹھ ڈسٹرکٹس ٹیموں نے حصہ لیا۔ کوئٹہ ریڈ نے پہلی پوزیشن، ہیلپر ز نے دوسری، قلعہ سیف اللہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ میراتھن ریس میں466 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ محمد اجمل نے پہلی عاشر کے دوسری جمال الدین نے تیسری پوزیشن جمناسٹک مقابلوںمیں 184 کھلاڑیوں نےحصہ لیا۔
عبدالصمد جلال اورکمال خان عنایت اللہ، محمد اکبر اور احمد نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ان میں تمام ڈسٹرکٹس کی ٹیموں کے چار چار کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ ریسلنگ میں63 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ آٹھ باڈی ویٹ کلاس میں نافح کاکڑ، گل محمد، رحیم اللہ، احسان اللہ، نعمت خان، محمد رحیم، محمد اجمل نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ریسلنگ مقابلے بھی کافی دلچسپ رہے۔ بیڈمنٹن میں شاہد سرفراز اللہ داد نے محمد عامر اوررضا کو سہگل میں جنید نے عزیز اللہ کو شکست دی۔ بیڈمنٹن مقابلوں میں اسکولوں کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ فٹ بال میں کوئٹہ بلیو اورپاک ترک الیون کے مابین کھیلا گیا کوئٹہ بلیو نے ٹرافی حاصل کی۔
سائیکل ریس میں ہدایت اللہ نے پہلی، علی نواز نے دوسری اورخالق نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سائیکل ریس میں 176کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ کنگ فو میں علی اکبر، محمد عباس، حبیب اللہ، خدائے رحیم، شائستہ خان، محمد قاہر، اسد اللہ، رحیم بخش، عبدالصمد، امیر اللہ نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ شوٹنگ والی بال میں ریلوے کوئٹہ نے پہلی، شائقین کوئٹہ نے دوسری، رسہ کشی میں کوئٹہ ریڈ اور پشین کے درمیان دلچسپ اور کانٹے دار مقابلہ رہا جس میں کوئٹہ ریڈ نے اپنی برتری قائم رکھی۔
گیمز کے موقع پر تمام کھلاڑیوں میں ڈسپلن نظم و ضبط مثالی رہا کسی بھی جانب سے شکایت نہیں ملی ، عطا محمد کاکڑ بلوچستان میں کھیلوں کا اثاثہ اور پہچان بن چکے ہیں۔