٭ خربوزہ، تربوز، گرما اور سردا کھانے کے فوراً بعد ہرگز پانی نہ پئیں،اس سے ہیضے میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
٭وہ تمام پھل، جنھیں دانتوں سے باآسانی کھایا جاسکتا ہو، جیسے سیب، امرود، ناشپاتی، آم، چیکو، کیلا، آڑو، وغیرہ، اُنھیں چُھری یا چاقو سےکاٹ کر نہ کھائیں، کیوں کہ چُھری کے استعمال سے پھل کی تاثیر میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
٭اگر کہیں بال پوائنٹ کا داغ لگ جائے، تو گھبرائیں نہیں۔داغ شدہ کپڑے کے نیچے اخبار رکھ کر،داغ پر تِھنر میں ڈوبی روئی رکھ دیں۔داغ پھیل کر اخبار میں جذب ہوجائے،تو کپڑے کو اچھی طرح دھولیں۔
٭چائےکے داغ دھبّے اتارنے کے لیےمتاثرہ کپڑے کے حصّے کو اسپرٹ میں اچھی طرح ڈبو کر خشک کرلیں۔ پھر نیم گرم پانی اور صابن سے دھولیں۔
٭پالک سرد تر اور ہاضمے دار سبزی ہے۔ مولی اور پالک کے پتّوں کو ملا کر کھانے سے جسم میں خون پیدا ہوتا ہے۔ پالک گرمی، کھانسی، تیزابیت اور قبض دُور کرتی ہے، زیادہ استعمال سے بُلند فشارِ خون اور دِل کی تکلیف نہیں ہوتی۔
٭پیاز کا استعمال ہیضے،قے اور متلی کی کیفیت میں مفید ہے۔ اگر پیاز کسی زخم پر باندھی جائے، تو افاقہ ہوتا ہے، پھوڑے پر باندھنے سے گندا مواد صاف ہوجاتاہے۔ کسی کو بچھو کاٹ لے،تودرد کی شدت میں کمی کے لیے فوری طور پرپیاز کا رس لگالیا جائے۔نہار مُنہ آدھا چھٹانک پیاز کا رس پینے سے گُردے اور مثانے کی پتھری ختم ہوجاتی ہے۔
٭ گوشت، مچھلی اور دودھ کا ایک ساتھ استعمال درست نہیں۔
٭کچّے دودھ میں کشمش ڈال کر کچھ دیر کے لیے رکھ دیں، پھر اُبال کر پی لیں۔صحت کے لیے بے حد مفید ٹانک ہے۔
(چاچا چھکن،گلشنِ اقبال، کراچی)