سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی گرفتاری اور جائیداد ضبطگی کا حکم دیا ہے۔
خصوصی عدالت میں جسٹس یحی آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی تو وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 7 میں سے 4 پراپرٹیز ملزم پرویز مشرف کی ہیں، جسٹس یحی آفریدی نے استفسار کیا کہ حکومت دس ماہ میں کیا کرتی رہی، کیا اقدامات کیے، ریڈ وارنٹ جاری کیوں نہیں ہوئے۔
استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ پرویزمشرف کو دبئی میں گرفتار کرنے کے لیےعدالت وارنٹ جاری کرے،پرویز مشرف کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کا حکم دیا جائے۔
وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف نے 31 مارچ فرد جرم عائد ہونے تک اسپرین کی گولی بھی نہیں لی تھی، پرویز مشرف علاج کا بہانا کرکے ملک سے گئے اور دبئی میں ڈانس کرتے پائے گئے، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں مقدمہ کا فیصلہ ہو، خصوصی عدالت پرویز مشرف کے فوجی اعزازات واپس لینے کا حکم دے سکتی ہے، اور اس کی ماضی میں مثالیں موجود ہیں۔
اکرم شیخ نے کہاکہ پرویزمشرف عدالت میں پیش ہونے کا حلف نامہ دے کر گئے، خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا، حال ہی میں آصف ہاشمی اور ماضی میں ہمیش خان کو گرفتار کرکے لایا گیا۔
عدالت نے وزارت داخلہ حکام کو پرویز مشرف کی گرفتاری اور جائیداد کی ضبطگی کا حکم دے دیا۔
پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے استدعا کی کہ 21 مارچ تک جائیداد ضبطگی کا حکم نا دیا جائے، جس پر جسٹس یحی آفریدی نے ریمارکس دیے کہ یہ قانون کا عمل ہے جو نہیں رک سکتا۔
اختر شاہ نے کہا پرویز مشرف عدالت کااحترام کرتے ہیںاور عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، لیکن انہیں سیکیورٹی اور صحت کے مسائل ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پیش ہوں لیکن انہیں واپس جانے سے نہ روکا جائے۔
جسٹس یحی آفریدی نے کہا پہلے پرویز مشرف کو قانون کے مطابق خود کو عدالت میں سرینڈر کرنا ہوگا، پھر دیگر معاملات دیکھیں گے، استغاثہ نے پرویزمشرف کو پیشی پرسیکیورٹی کی یقین دہانی پہلے ہی کروادی ہے، آپ یہ بتائیں پرویز مشرف کب پیش ہونگے؟
اکرم شیخ نے کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ جب تک مفرور سرینڈر نہیں کرتا اس کا کوئی قانونی حق نہیں بنتا۔
عدالت نے ایف آئی اے سے بیرون ملک ملزم کی گرفتاری سے متعلق سوال کیا تو ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ وزارت داخلہ فائل بھیجتی ہے جس پر کارروائی کرتے ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 مارچ ملتوی کردی۔