فاروق احمد انصاری
’میرےسامنے والی کھڑکی میں اک چاند سا مکھڑا رہتاہے‘، کسی زمانے میں یہ گانا بہت مشہور ہوا اور لوگوں کو کھڑکیوں کی افادیت کا پتہ چلا ، خیر یہ ایک شگفتہ سا آغاز تھا اس مضمون کا ، چلیے موضوعِ سخن کے حوالے سے ایک پرمزاح لطیفہ بیان کرتے چلیں کہ ایک سردار جی نے یہ کہہ کر تہلکہ مچا دیا کہ اس نے ایک ایسی چیز ایجاد کرلی ہے جس سے گھر کے آر پار دیکھا جا سکتاہے۔
میڈیااور سائنسدان سب ان کےکے گھر پہنچ گئے اور پھر سردار جی نے اپنی کھڑکی پر کھڑا کرکےسب کو کہا کہ ’’ دیکھ لیجئے ، دیوار کے آر پار سب نظر آرہاہے ۔‘‘ اب ان سردار جی کے ساتھ کیا ہو ا یہ تو معلوم نہیں لیکن کھڑکیوں کا سب بڑا فائدہ یہ ہے کہ سردی لگ رہی ہو تو اسے بند کردو، گرمی لگ رہی ہوتو اسے کھول دو۔گھر کی تعمیر میں کھڑکیاں بہت ضروری ہوتی ہیں تو اس حوالے سے چند سوالات ذہن میں آہی جاتے ہیں۔
کھڑکیاں کیوں ضروری ہیں؟
کھڑکیوں سے روشنی اور ہوا کا گزر ہو تا ہے تاکہ گھر کی فضا بوجھل نہ ہو۔ بند کمروں کی مخصوص بو نہ ہو۔ اس جگہ میں ہلکا پن ہو۔ دن بھر روشنی کی موجودگی مزاج میں خوشگوار احساس لاتی ہے اور ہوا کے گزر سےماحول پاکیزہ سا محسوس ہوتا ہے جو آنے والے مہمانوں پر بھی اچھا تاثر پیدا کرتا ہے۔
اس کے علاوہ کھڑکیاں رکھنے کے اور بھی کئی فوائد دیکھنے میں آتے ہیں اور اسکی اہمیت بہت واضح طور پر دیکھی جاتی ہے۔ آج کل لوگ ہلکی پھلکی اور ہوا دار کھڑکیاں پسند کرتے ہیں تو ان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ بڑی کھڑکیاں ضرور ہوں مگر جگہ کی مناسبت سے اور ان پر شیشے لگوائے جائیں۔ بچوں والے گھروں میں احتیاطاََ لوہے کی ہلکی جالیاں صرف حفاظت کے پیشِ نظر لگوا لی جاتی ہیں۔ اگر دیواریں کم چوڑی ہوں تو بعض دفعہ روشن دان سے بھی کام چلایا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر وسیع کھڑکیاں بنوائی جائیں تو عموماََ سلائڈنگ شیشے ہوتے ہیں تاکہ کمرہ روشن ہواور تازہ ہوا اندر آجائےاور فضا کو خوشگوار بناد ے۔
کھڑکیاں کہاں لگائیں ؟
اگر صحن یا باغ وسیع جگہ پر ہو اور ان میں پھول پتے لگے ہوں تو ظاہر سی بات ہے کہ اس سے تازہ اور خوشبودار ہوا کو اندر آنے کا راستہ ملے گا۔ پھولوں اور پتوں کی خوشبو سے معطر ہوا جب اندر آئیگی تو آنے والوں پر بہت اچھا تاثر پڑیگا۔ دوسرے باغ اور اسکے اطراف کا دلکش نظارہ بھی ہمارے مہمانوں کو دیکھنے کو ملےگا۔ اور باہر کھیلنے والے بچوں پر بھی نظر ر ہےگی۔ ایسی کھڑکیاں آپ کے بجٹ پر بھی زیادہ اثر نہیں ڈالتی ہیں اور خاص کر متوسط طبقہ جو ایک مخصوص بجٹ سے گھر بنواتا ہے ، اس پر یہ خرچے گراں نہیں گزرتے۔
کیا کھڑکیا ں بدل رہی ہیں؟
تبدیلی تو انسان کے مزاج میں ہے ۔ یکسانیت ہم میں اکتاہٹ پیدا کر دیتی ہے۔ کچھ عرصہ پہلے کھڑکیوں کے مختلف طریقے کی جھالروں کا رواج تھا۔ کچھ لوگ ان میں موتی پرو کر چھوٹے پرندے پلاسٹک کے اور کچھ لوگ پھول پتے بھی پرو کر لٹکا دیتے تھے۔ ان میں صاحب خانہ کے ذوق کی عکاسی ہوتی تھی۔ اور خوبصورتی بھی نظر آتی تھی اور کچھ نیا پن بھی محسوس ہوتا تھا۔ بعض لوگ اس میں جدت لانے کے لئے کرسٹل کے شیڈ والے موتی بھی استعمال کرتے تھے جو راشنی کو منعکس کرتے تھے اور کمرے کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے تھے۔ اور آنے والے مہمانوں کو نیا خیال دیتے تھے کہ وہ بھی اپنے گھر کو اس طرح سجا سکتے ہیں۔
کیاکھڑکیوں کی سجاوٹ ہوسکتی ہے؟
بعض دفعہ ہم اپنے گھر کی تزئین و آرائش کے لیے بہت خرچ کر دیتے ہیں۔ لیکن سچ یہ ہے کہ اکثر چھوٹی تبدیلیاں آپ کے گھر میں بڑی محسوس اور نظر آتی ہیں. اس کا سادہ حل ہے کہ جو آپ کے گھر کو تبدیل کرنے میں آپ کی جیب خرچ کے مطابق مدد کریں گے.ہماری تجاویز پر عمل کریں جو ایک ہی وقت میں آپ کے گھر کومحفوظ اور بدل دیں گی, اگر کھڑکیوں کی دیواریں چوڑی ہیں اور ان پر کچھ رکھنے کی گنجائش ہے تو مصنوعی اور قدرتی پھولوں کے چھوٹے چھوٹے گملے بھی سجائے جا سکتے ہین جن میںمصنوعی گملے دھو کر رکھے جا سکتے ہیں اور وقتاََ فوقتاََ ان کو اپنے بجٹ کے مطابق تبدیل کیا جا سکتا ہے اور تازہ پھولوں اور پتیوں سے مزین گملوں کے تو کیا کہنے۔ ایسا لگتا ہے کہ کھڑکیوں میں الگ سے بہار آئی ہوئی ہے۔ چھوٹے گملوں میں ہوا کے سنگ سر مستی کرتے پودے اور پھول ہلکے ہلکے لہراتے ہوئے بے حد خوبصورت منظر پیش کرتے ہیں جنہیں انسان دیکھتا رہ جاتاہے ۔
کھڑکیوں کے حوالے سے کچھ کارآمد مشورے:
جب آپ کھڑکیوں کے لیے پلان بنا رہے ہوں تو قدرتی ماحول کے متعلق بھی سوچ لیں کہ سورج کس رخ سے آپ کے گھر پہ آتا ہے۔ یہ نہ ہو کہ آپ کا گھر گرمیوں میں غلط جگہ بنی ہوئی کھڑکی کی وجہ سے تندور لگنے لگے۔ اسی طرح سردیوں کے لیے بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔
لکڑی کے فریم والی کھڑکیاں ہر زمانے میں مشہور رہی ہیں۔ یہ دکھنے میں اپنے اندر ایک الگ ہی قسم کی کشش رکھتی ہیں۔ لیکن ان کو لگاتے وقت مٹیریل اور معیارکا خیال رکھیں تاکہ یہ موسم کی وجہ سے جلد خراب نہ ہوں۔
کھڑکیاں آپ کے گھر کے منظر کو بہت حد تک تبدیل کر دیتی ہیں۔ اس لیے یہ بات ضروری ہے کہ آپ اپنے گھر کے سائز کے حساب سے کھڑکیوں کی شکل اور ڈیزائن کا چناؤ کریں تاکہ آپ کا گھر خوبصورت بھی لگے اور اندر سے صحیح طرح سے روشن بھی رہے۔
فرش سے چھت تک کی کھڑکیاں آپ کے گھر کو بہت زیادہ خوبصورت بنا دیتی ہیں۔ اور اگر یہ کھڑکیاں سلائیڈنگ ہوں تو پھر دروازے کا بھی ساتھ ہی کام دینے لگتی ہیں۔ اس طرح آپ کا گھر کھلا کھلا لگتا ہے۔
پھسلنے والے یا سلائیڈنگ دروازے اور کھڑکیاں آج کل کے جدید آرکیٹیکچر میں بہت مشہور ہیں کیونکہ یہ گھر کے اندرونی اور بیرونی حصے کو آپس میں بہت خوبصورتی سے جوڑ دیتی ہیں۔ بس اس کی ریلنگ کو فرش اور چھت سے جوڑ دیں اور مزے کریں۔
جن علاقوں میں بارش یا نمی زیادہ ہوتی ہے ان کو اس طرح کے سیلڈ فریم استعمال کرنے چاہئیں تاکہ پانی کے قطرے اندر نہ آ سکیں۔ اس کے لیے آپ کسی بھی انٹیریئر ڈیزائنر سے مشورہ کر سکتے ہیں۔
آپ کھڑکی کے آگے لکڑی یا میٹل کی سکرین لگا کر غیر ضروری روشنی اور دھوپ کو اندر آنے سے روک سکتے ہیں۔ اور یہ آپ کو پرائیویسی بھی فراہم کرے گی۔ اس طرح کی سکرین ہلنے جلنے والی بھی ہوتی ہے اور پکی جڑی ہوئی بھی۔
ایک ہی ڈیزائن کی کھڑکیوں سے ایک خاص قسم کی خوبصورتی اور ردھم پورے گھر میں پھیل جاتا ہے۔تمام تر اسٹائل اور ٹرینڈز کو فالو کرنے کے باوجود اس بات کا خیال رکھیں کہ آج کل کا ماحول ایسا ہے کہ آپ کو سیکیورٹی کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا کھڑکیوں کو ایسے بنوائیں کہ گھر کے تحفظ پر کوئی آنچ نہ آئے۔