چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے لاہورمیں سروسز اسپتال، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اورپھول نگر میں ریڈ کریسنٹ اسپتال اورمیڈیکل کالج کا دورہ کیا۔
چیف جسٹس نے اسپتالوں میں غیر تسلی بخش انتظامات اور کالج میں زائد فیسوں کی شکایت پر برہمی کا اظہار کیا، ان کے حکم پر پولیس نے ایک ڈائریکٹر کوحراست میں لے لیا۔
چیف جسٹس اسپتال پھول نگر میں ریڈ کریسنٹ میڈیکل کالج کے دورے پر پہنچے تو کالج کےطلبہ انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور زائد فیسوں کی شکایت کی۔
چیف جسٹس نے زائد فیسیں ایک ہفتے میں واپس کرنے اورایف آئی اے کو مزید تحقیقات کا حکم دیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نےریڈ کریسنٹ اسپتال کے آپریشن تھیٹر کا جائزہ لیا اور ناقص انتظامات پر برہمی کا اظہار کیا۔
اس سےقبل چیف جسٹس نے لاہورمیں سروسز اسپتال کا دورہ کیا، جہاں ایک غریب مریضہ کی ماں نے چیف جسٹس کے پاؤں پڑ کر علاج کی دہائی دی، چیف جسٹس نے اس کی بیٹی کا علاج خود کرانے کا اعلان کیا ۔
سروسز اسپتال کےبعد چیف پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچے اور گیٹ پر وہیل چیئر نہ دیکھ کربرہم ہو گئے،پی آئی سی کے وارڈز میں مریضوں کے لواحقین نے شکایات کے انبار لگا د یئے۔
چیف جسٹس ڈاکٹرز روم میں بھی گئے جہاں انہیں بریفنگ دی گئی، واپسی پر وہاں موجود لوگوں نے ان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔