چوہدری محمد ارشاد، سکھر
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ’’کچراتحفظ ماحولیات قوانین ‘‘کے تحت سندھ بھر میں دفعہ 144نافذ کرنے کے بعدصوبے بھر میں پولیس افسران کو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئیں۔سکھر پولیس نےبھی ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کردیاہےاور مختلف مقامات پرکچرا پھینک کر ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کے جرم کے مرتکب ،متعدد افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تشکیل کردہ واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا نوٹس لے کر متعلقہ محکموں کو اس حوالے سے ضروری اقدامات کرنے کے احکامات دیے تھے، جس پر محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے کچرا تحفظ ماحولیات قوانین کے تحت سندھ بھر میں دفعہ 144نافذ کی گئی ہے۔
سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کی فضا کو مکدر ہونے سے روکنے اور جگہ جگہ کچرا پھینک کر ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پولیس نے کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ ایس ایس پی سکھر امجد احمد شیخ کی ہدایت پرپولیس ہر جگہ کی نگرانی کرررہی ہے اور اے سیکشن تھانے کی حدود میں قوانین کی خلاف ورزی کرنے پرپولیس نے 2افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتارشدگان میں انس اور رضوان شامل ہیں۔سکھر شہر میں بلدیاتی حکام کی عدم توجہی کے باعث، شہر اور قصبوں کا ماحول انتہائی آلودہ ہوگیا تھا ۔
سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے سنگم پر واقع سکھر کی آبادی تقریباً 10لاکھ سے زائد ہے، جہاں پر صفائی و ستھرائی کی صورت حال کو بہتر بنانے کی ذمہ داری میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی ہے مگر طویل عرصہ سے متعلقہ ادارے کے حکام کی جانب اس سلسلے میںکوئی بھی اقدامات نہیں کیے گئے ۔اب واٹر کمیشن کے سربراہ کے احکامات کے بعد اس مسئلے پر صوبائی سطح پر نوٹس لیا گیا ، جس کے بعد سکھر ڈویژن میں بھی ماحول میں بہتری آرہی ہے۔
پولیس جو اب تک ڈاکوئوں، جرائم پیشہ افراد ،سماج دشمن عناصر، روپوش و اشتہاری ملزمان سے نبرد آزما رہی ہے ، اب اس پر نئی ذمہ داریاں بھی عائد کردی گئی ہیں۔ سکھر میں بھی پولیس وسائل کی کمی کے باوجود، پیشہ ورانہ فرائض انتہائی ذمہ داری سے ادا کرتی نظر آرہی ہےاورصوبے میں دفعہ 144کے نفاذ کے فوری بعد سکھر پولیس نے جس طرح ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کرنےوالوں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے، اس کی وجہ سے پبلک مقامات پر کوڑا کرکٹ کے ڈھیر میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اس سلسلے میں سکھر ڈویژن کے پولیس حکام نے بھی پولیس افسران اور تمام تھانہ انچارجز کو سختی سے ہدایات دی ہیں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اوربلدیاتی اداروں کے طے کردہ مقامات اور کچرا کنڈیوںکے علاوہ گلی محلوں، بازاروں ، کھلے میدانوں یا دیگر جگہ پر کچرا پھینکنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
جس تھانے کی حدود میںدفعہ 144پر عملدرآمد نہ کرایا گیا اورحکام کے گشت کے دوران، کہیںبھی کچرا نظر آئے گا تو اس علاقے کےتھانہ انچارج کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔