• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان ویلفیئر سوسائٹی کی سالانہ تقریب

شاہد نعیم

 سعودی عرب میں رہنے والے متعدد پاکستانیوں کو مکمل طبی سہولتوں میں مشکلات درپیش رہتی ہیں ،جن میں کیٹگرائیزڈ انشورنس میڈیکل کارڈ کا مسئلہ اہم ہے۔ کسی ایمرجنسی کی صورت میں خاص طور پہ مزدور طبقہ اور اس کے خاندان کو اپنا چیک اپ کروانے کے لیے چھوٹے سے چھوٹے پولی کلینک یا اسپتالوں کا چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔اس صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے جدہ اور ریا ض میں ماہرین طب کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ۔ یہ ٹیم پاکستانی سفارت خانے اور قونصل خانے کے تعاون سے ہر مہینےفری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرتی ہے۔

پاکستان ویلفیئر سوسائٹی کی سالانہ تقریب

 ادویہ مخیر حضرات مہیا کرتے ہیں ۔ حاجت مند مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت مل جاتی ہے۔ماہرین میں زچہ بچہ،ایکسرے،ڈینٹل، ای این ٹی اور دیگر ماہرڈاکٹر رضاکارانہ اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔ یہ انسانی خدمت کا ایسا جذبہ ہے جس کااجر ہے ۔گزشتہ دنوںڈاکٹروں کی تنظیم پاکستان ویلفیئر سوسائٹی نے اس حوالے سےسالانہ تقریب منعقد کی ،جس میں ڈاکٹروں نے کہا کہ مصنوعی زندگی سے دور رہ کر فطری زندگی گزارکر بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ۔ 

ہمیں جدہ کے علاوہ مکہ مکرمہ اور طائف میں بھی کیمپوں کے دوبارہ انعقاد کا اہتمام کرنا ہوگا۔اس تقریب کے مہمان خصوصی قونصل جنرل شہریار اکبر خان تھے۔ انہوں نے کہاہے کہ پاکستان ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے ہم وطنوں کو فراہم کی جانے والی طبی خدمات مثالی ہیں ۔ آئندہ ماہ قونصلیٹ میں ڈینٹل کلینک کےلئے مستقل بنیادوں پر ایک کمرہ فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ قونصل جنرل نے مزید کہا سیمینار میں طبی معلومات کے حوالے مفید معلوماتی لیکچرز پیش کئے گئے ہیں ۔ اس قسم کے معلوماتی لیکچرز سوسائٹی کے زیر انتظام لگنے والے کیمپوں میں بھی پیش کئے جائیں ۔ سوسائٹی کے ارکان بے لوث ہو کر اہل وطن کو طبی خدمات فراہم کر رہے ہیں جو ایک مثالی اقدام ہے ۔ 

قونصلیٹ کی جانب سے ہر قسم کا تعاون جاری رکھا جائے گا ۔ قبل ازیں سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امجد عبید نے روز مرہ کے معمولات میں غذائی اہمیت اور غیر ضروری ادویہ سے اجتناب کے حوالے سے مقالے میں واضح کیا کہ انسانی جسم کو قدرت نے جس خوبصورتی سے تخلیق کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی ۔ رب کائنات کے تخلیق کردہ نظام کو اس کے اصولوں کے مطابق چلایا جائے تو بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ۔ ڈاکٹر نقوی نے ہنگامی طبی امداد کے حوالے سے معلوماتی لیکچر پیش کیا ۔ 

سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر خلیل الرحمان نے سوسائٹی کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ویلفیئر سوسائٹی کا قیام 2006 میں ہوا تھا اور آج اس کارواں کو 12 برس کاعرصہ ہو چکا ہے،اس دوران سوسائٹی کے پلیٹ فارم سے ہزاروں مریضوں کو طبی خدمات فراہم کی جاچکی ہیں۔قونصلیٹ میں لگنے والے مفت طبی کیمپ کے لئے ایک لاکھ ریال کی ادویہ خریدی جاتی ہیں ۔ ڈاکٹر خلیل نے قونصل جنرل سے اپیل کی کہ قونصلیٹ کی زیر نگرانی مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور طائف میں مفت طبی کیمپ قائم کیا جاتا تھا جس سے لوگوں کو فائدہ ہوتا تھا مگر اب اس کاسلسلہ منقطع ہو چکا ہے قونصل جنرل اس سلسلے کو دوبارہ بحال کروائیں ۔ 

انہو ں نے مزید کہا کہ سوسائٹی کے زیر اہتمام دانتوں کے کلینک کے لئے کافی دشواری ہوتی ہے جس کےلئے مستقل بنیادوں پر قونصلیٹ میں ایک کمرہ مخصوص کر دیاجائے تاکہ وہاں ڈینٹل کلینک کے لئے مخصوص کرسی رکھی جاسکے ۔اس حوالے سے استعمال ہونے والی خصوصی کرسی کی خریداری کےلئے کمیونٹی تعاون کرے ۔ بعدازاں سوسائٹی کے ارکان کو تعریفی اسناد دی گئیں ۔

انسٹیٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان سعودی عربین سینٹر نے گزشتہ دنوں فیملی پکنک کا انعقاد کیا۔ جس میں انجینئرز اور ان کے اہلخانہ کے علاوہ پاکستان قونصل خانےکے افسران کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ پکنک میں شرکا کے روایتی ناشتے اور کھانے کے ساتھ متعدد کھیل اور ذہنی مقابلوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ خواتین نے جہاں شعر و شاعری اور کھیلوں میں حصہ لیا، وہیں بچے اور مرد دوڑ کے مقابلے، میوزیکل چیئر، فٹبال، رسہ کشی ، ٹیبل ٹینس اور کیرم بورڈ سے خوب لطف اندوز ہوئے۔ کرکٹ ٹورنامنٹ نے تمام شرکا ءکی خصوصی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی ، کانٹے دار مقا بلے کے بعد لاہوری چیمپس نے کرکٹ ٹورنامنٹ جيت لیا، تمام کھیلوں کے شرکا ءاور فاتح قرار پانے والے لوگوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ پکنک کے آخر میں لکی ڈرا کے ذریعے شرکاء میں قیمتی انعامات تقسیم کئے گئے ۔ جس نے شرکاء کی دلچسپی پروگرام کے اختتام تک برقرار رکھی۔ آخر میں انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین سید مبشر حسین کرمانی نے پکنک کے شرکا ءاور اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا۔

 پاکستان اردو سوسائٹی کی شعری نشست

پاکستان اردو سوسائٹی ’’حلقہء ادب‘‘ بحرین کی علمی و ادبی خدمات کا سلسلہ دو دہائیوں پر محیط ہے، تاہم گزشتہ دنوں بحرین کی فعال ادبی تنظیم نے اپنے تنظیمی معاملات کی تجدید نو اور اس کی سرگرمیوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے مشاورت کا عمل شروع کیا اور یوں نئے تنظیمی ڈھانچے کا عمل قیام پذیر ہوا۔اس حوالے سے ایک ادبی نشست کا اہتمام کیاگیا۔ نشست کی صدارت بحرین میں موجود اسکالر ڈاکٹر شعیب نگرامی نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی بحرین کی ادبی شخصیت شکیل احمد نے تھے ۔ مہمانِ اعزاز کی نشستوں پر چیئرمین حلقہ ادب چوہدری ریاض احمد اور بحرین کے شاعر احمد عادل تھے ۔ نظامت کے فرائض خرم عباسی نے ادا کیے۔ اس موقعے پر شعراء نے اپنا کلام بھی سنایا جن میں اسد اقابل ، سمیع اللہ ، محمد انور مائل، سعید سعدی ، ریاض شاہد، اقبال طارق، احمد امیر پاشا، احمد عادل شامل تھے۔صدارتی خطبے میں ڈاکٹر شعیب نگرامی نے بحرین میں ادبی فضا کو حوصلہ بخش قرار دیتے ہوئے کہا سعودیہ کے علاوہ خلیجی ممالک میں ادبی سرگرمیوں میں اضافہ اردو کے روشن مستقبل کی دلیل ہے۔ یہاں شعراء کے کلام میں مقصدیت درجہ اتم موجود ہے ۔ مہمانِ خصوصی شکیل احمد صبر حدی نے کہا کہ شعراء ایک تنظیم تلے مل جل کر ادب کی خدمت کریں تا کہ بحرین سے ایک مثبت پیغام جائے ، مگر یہ ایک اچھی روایت ہے کہ یہاں ادبی تنظیمیں دوسری تنظیموں کی شعری نشستوں اور مشاعروں میں شرکت کرکے انہیں کامیابی سے ہمکنار کرتی ہیں اور یہ بھی اردو ادب کی خدمت ہے ۔ نشست کے میزبان اقبال طارق نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ نشست عشائیے پر اختتام پزیر ہوئی۔ 

احمد امیر پاشا…(بحرین)


تازہ ترین