سہیل خاور
نمائندہ جنگ (یو اے ای)
دبئی میں عالمی نمائشوں اور میلوں کا اہتمام سارا سال جاری رہتا ہے، جس میں پوری دنیا سے تاجر اور سیاح شرکت کرتےہیں۔ گزشتہ دنوں دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں عالمی گلف فوڈ کا اہتمام کیا گیا، جس میں 185ممالک کے 5ہزار سے زائد نمائش کنندگان اور ڈسٹری بیوٹرز نے شرکت کی اور اپنی مصنوعات کونمائش کے لئے پیش کیا۔
پاکستانی مشہور کمپنیوں نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے بینر تلے شرکت کی۔ چار روزہ گلف فوڈ فیسٹیول میں پاکستان پویلین بھی لگایا گیا تھا جس کو سبز ہلالی پرچموں سے سجایا گیا تھا۔ پویلین میں مختلف اسٹالوں پر پاکستانی چاول، دالیں، مسالہ جات، اچار، چٹنی، دیسی ادویہ، مشروبات، تیار کھانے، ڈرائی فروٹس، مٹھائیاں، بیکری، بریڈ، چائے اور دیگر اشیاء رکھی گئی تھیں۔
پاکستان پویلین کا افتتاح قونصل جنرل سید جاوید حسن نے کیا۔ ٹریڈ قونصلر ڈاکٹر ناصر خان اور دیگر ممتاز پاکستانی شخصیات بھی اس موقعے پر موجود تھیں۔ افتتاح کے بعد قونصل جنرل نے پاکستان پویلین کے 56 اسٹالوں کا دورہ کیا اور مصنوعات کے معیار کو سراہا۔ اس موقعے پر سید جاوید حسن نے کہا کہ آئندہ چند برسوں میں امارات کے ساتھ تجارتی حجم میں مزید اضافہ ہوگا۔
گلف فوڈ فیسٹیول میں بڑے پیمانے پر پاکستانی کمپنیوں کی شرکت مستحسن اقدام ہے۔ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان نے گلف فوڈ میں پاکستانی مصنوعات کومتعارف کروانے کی جو سعی کی ہے آنے والےوقتوں میں اس کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔ پاکستانی مصنوعات کونہ صرف یو اے ای بلکہ عالمی طورپر فروغ حاصل ہوگا۔ ہمیں اپنے تاجروں کوخراج تحسین پیش کرناچاہئے کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت کام کررہےہیں جس سے ہماری برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔ کمرشل قونصلر ڈاکٹر ناصر خان نے کہا کہ دبئی میں پاکستانی مصنوعات کو پرموٹ کیا گیا۔ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لئے کام کررہی ہے۔
جس کے تعاون سے پاکستانی تاجر باآسانی بین الاقوامی سطح پر اپنی مصنوعات بھیج سکتے ہیں۔ نمائش میں پاکستانی تاجر گلزار احمد جو کراچی سے خصوصی طورپر آئے تھے ، نے بتایا کہ نمائش میں انتظامات اعلیٰ اور بہترین تھے لیکن ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اسٹالوں کے لئے جگہ بہت چھوٹی دی ہے۔ اس میں صرف دو یا تین افراد ہی بیٹھ سکتے ہیں۔ پاکستانی شناخت کے لئے خاطرخواہ انتظامات نہیں کئے گئے۔ ایک جگہ کی بجائے مختلف ہالوں میں پاکستانی اسٹال سجائے گئے ، اگر یہ ایک جگہ ہوتے تو پاکستان پویلین تک پہنچنے میں آسانی ہوتی۔
مقامی پاکستانی ڈسٹری بیوٹر حسین بھٹو نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کو فیسٹیول میں پذیرائی مل رہی ہے۔ معیار ہی پاکستانی تاجروں کی اولین ترجیح ہونا چاہئے۔ علاوہ ازیں حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم نے فیسٹیول کادورہ کیا اور مختلف اسٹالوں میں سجی مصنوعات کو دیکھا۔گلف فیسٹیول میں جہاں پوری دنیا سے تاجروں نے شرکت کی وہیں پوری دنیا کے کونے کونے میں مقیم پاکستانی تاجروں کے اعزاز میں رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان نے دبئی کے فائیو اسٹار ہوٹل میں ایوارڈ تقریب منعقد کی جس کےمہمان خصوصی وزیر رواداری یو اے ای شیخ نہیان بن مبارک النہیان تھے ۔
جبکہ پاکستان کے وفاقی وزیر پرویز ملک، سفیر پاکستان معظم احمد خان، ٹریڈ قونصلر سفارت خانہ پاکستان کامران احمد نے بھی شرکت کی۔ یہ ایک شاندار اور پروقار تقریب تھی جس میں پوری دنیا سے چالوں کے برآمدکنندگان نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک نے خطاب کرتےہوئے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کی مانگ عالمی مارکیٹ میں تیزی سے بڑھ رہی ہے اور چاول ہماری دوسری بڑی زرعی پروڈکٹ ہے جو دنیا بھر میں برآمد کی جاتی ہے۔ پاکستانی باسمتی چاول اپنی خصوصیات اور معیار کی وجہ سے پسند کیا جاتا ہے اس سلسلے میں حکومت مقامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ چاول کی برآمد ہوسکے۔
مہمان خصوصی وزیر رواداری یو اے ای شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے کہا کہ یو اے ای پاکستانیوں کے لئے دوسرے گھر کی مانند ہے اور کثیر تعداد میں پاکستان بسلسلہ روزگار یہاں مقیم ہیں جو یو اے اے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
پاکستان اور یو اے ای میں دیرینہ تعلقات ہیں اور یہی وجہ ہے کہ امارات نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ اچھے اورمستحکم روابط رکھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے پاکستان بہت اہم ملک ہے اس وقت پاکستان کرکٹ کے تمام میچز یو اے ای میںہورہے ہیں، یہ پاک امارات دوستی کی دلیل ہے اور بہت جلد امارات کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کھیلے گی۔ آئندہ پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے اور دونوں ممالک کے درمیان کاروباری سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
مہمان خصوصی نے بہترین کارکردگی پر ایوارڈ دیئے۔ جن اداروں کے سربراہوں کو ایوارڈ دیئے گئے ان میں رفیق سلمان، حاجی اظہر، جاوید علی غوری، جاوید اسلام آغا، شیراز علی ملک، حاجی عبدالحمید، سید نجف حسین، عبدالرحیم خانو اور دیگر کو ایوارڈ دیے گئے۔ پاکستان اور یو اے ای کے قومی ترانے سنائے گئے پاکستان کی زرعی مصنوعات کےحوالے سے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔
وائس چیئرمین ای ایپ رفیق سلمان نے بتایا کہ ہمارےممبران کی تعداد 1700ہے یہ ایسوسی ایشن 1988میں قائم کی گئی۔ چاول ایکسپورٹ کے حوالے سے پاکستان میں اس ایسوسی ایشن کا اہم کردارہے۔