اسلام آباد (خبر ایجنسی ) ’’ کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب شرم تم کومگر نہیں آتی؟‘‘۔منگل کو کنونشن سینٹر میں جنرل کونسل اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے بار بار اشعار کا استعمال کیا۔ ایک موقع پر انہوں نے عمران خان اور زرداری پر ایک ہی در پر جھکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب شرم تم کومگر نہیں آتی؟۔ نواز شریف نے یہ شعر بھی پڑا۔’’جو میں سربسجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا‘‘،تیرا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں‘‘۔میاں نوازشریف نے عمران خان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کون سے نئے پاکستان کی بات کرتے ہو، یہ تربیت کروگے قوم کی، قوم اس حرکت کو بری نگاہ سے دیکھتی ہے،قوم جانتی ہے تم جھوٹے اور منافق ہو، تمہارے قول و فعل میں تضاد ہے، کیا اس طرح کے لیڈر ہوتے ہیں، یہ قوم کے لیے شرمندگی ہیں، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، تم جیت کر ہارگئے اور ہم ہار کر بھی جیت گئے۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم نے قلیل مدت میں لوڈ شیڈ نگ کا خاتمہ کیا، آج دل چاہتا ہے کہ کہیں منصوبوں کا افتتاح کرنے جا، اس میں میرا بھی خون پسینہ گرا ہوا ہے، یقین ہے شاہد خاقان عباسی اور شہبازشریف بھی مجھے اس وقت مجھے یاد کرتے ہوں گے۔میاں نواز شریف نے اس موقع پر شعر پڑھا کہ ’’ہمارا خون بھی شامل ہے تزئین گلستان میں‘‘،ہمیں بھی یاد کرلینا چمن میں جب بہار آئے۔