اسلام آباد (بلال عباسی،ایجنسیاں) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان کی ایک دن حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمہ سے بری کرنے کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کر لی جس پر 27 مارچ کو دلائل دیئے جائیں گے،دوسری جانب عدالت نے سرکاری ٹی وی ،پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ، طاہر القادری اور جہانگیر ترین کو بدستور مفرور قراردیدیا ۔ منگل کو فاضل جج نے مقدمہ کی سماعت کی تو عارف علوی ، اسد عمر اور اعجاز چوہدری عدالت میں پیش ہوئےجبکہ عمران خان نے حاضری سے استثنیٰ حاصل کر رکھا تھا ،سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عمران خان کی عدم حاضری اور مستقل حاضری استثنیٰ کی درخواستوں کی مخالفت کی اور کہا کہ اسی کمپلیکس میں نواز شریف بھی پیش ہو رہے ہیں، عمران خان عدالتوں کے لاڈلے ہیں، عمران خان کے وکیل شاہد گوندل نے کہا کہ سرکاری وکیل سے کسی سیاسی جماعت کی زبان بولنے کی توقع نہیں تھی ، آپ یہاں سیاسی جماعت کے نہیں سرکار کے نمائندے ہیں، سرکاری وکیل نے عمران خان کی مستقل استثنیٰ سے متعلق درخواست پر دلائل کے لئے وقت مانگ لیا ۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے سرکاری ٹی وی ،پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت میں طاہر القادری، وزیراعلی خیبرپختون خوا پرویز خٹک اور جہانگیر ترین کو بدستور مفرور قرار دیا اوروکیل کو حکم دیا کہ ملزمان کے اسٹیٹس پر جامع رپورٹ پیش کی جائے، فاضل جج سید کوثرعباس زیدی نے کہا کہ رپورٹ میں بتایا جائے کہ کتنے ملزمان کی ضمانت ہوئی، کتنوں کو استثنیٰ ملا جبکہ کتنے عدالت سے مفرور ہیں؟۔ لسٹ مرتب کریں تاکہ کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے،عدالت نے شاہ محمود قریشی ، شفقت محمود کی ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست اور اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کر لی تاہم اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور شفقت محمود کیخلاف پیش کردہ عبوری چالان میں تینوں کو ملزمان قرار دیا گیا، عدالت نے تینوں ملزمان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 27 مارچ تک ملتوی کر دی۔