اسلام آباد ( رپورٹ/ طارق بٹ ) سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے اختلافات ایوان بالا کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے عظیم تر مقصد کیلئے مثالی تعاون کے مقابلے میں کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان سینیٹ میں پہلا تعاون ایک نئے سیاسی عمل اور ایک نئی حقیقت کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ جس کا مزید مشاہدہ آئندہ عام انتخابات میں ہوگا۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا منصب نہایت محترم لیکن رسمی ہے ۔ اس کی صرف علامتی اہمیت ہے ، دیگر اپوزیشن ارکان کے مقابلے میں خطاب میں انہیں فوقیت حاصل ہے ۔ چیئرمین ان سے بعض امور میں مشاورت بھی کرتا ہے ، تاہم قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو آئین کے تحت بڑی اہمیت حاصل ہے ۔ کلیدی تقرریوں میں وزیراعظم کی طرح اپوزیشن لیڈر کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے جن میں نگراں وزیراعظم ، چیئرمین نیب، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے چار ارکان کی تقرریاں شامل ہیں۔ تازہ ترین مثال چیئرمین نیب کی تقرری ہے جو اپوزیشن لیڈر پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ کی سفارش پر عمل میں آئی جو شریف برادران کا کڑا احتساب کر رہے ہیں۔