رابعہ شیخ
’’وجود زن سے ہے کائنات میں رنگ ،،،اس کا متبادل پھولوں کے لئے یوں پیش کیا جاتا ہے ‘‘وجو د گل سے بھی ہے کائنات میں رنگ ‘‘ اور جب یہ گل دہکتےسورج ،گرتے درجہ حرارت، جھلسانے والی دھوپ میں نظروں کے سامنے ہوں تو دھوپ کی تپش اورسورج کی گرمی کم محسوس ہونے لگتی ہے ۔جس کے لئے ضروری ہے کہ موسم گرما میں باغبانی جیسے بہترین مشغلہ سے بھرپورانداز میںلطف اندوز ہواجائے۔
یہ مشغلہ جنون کی حد تک آپ کی توجہ چاہتا ہے اور جہاں آپ کی توجہ کم ہو اس مشغلہ اور جنون دونوں کی چمک ماند پڑجاتی ہے ۔باغبانی کے شوق کے لئے ضروری ہے کہ آپ اس پر بھرپور توجہ دیں مختلف پودوں اور سبزیوں کو مناسب پانی لگائیں،یہ بات ذہن میں رکھیں کہ پودوں کوبے تحاشا پانی کی ضرورت نہیں ہوتی اور اتنا بھی کم پانی نہ دیں کہ صرف مٹی کی اوپری سطح نم ہو اور بیجوں تک پانی پہنچ ہی نہ پائے ۔
باغبانی جہاں آپ کا مشغلہ اور جنون پورا کرتی ہے وہیں گھر میں موجود باغیچہ گھر کی تزئین و آرائش اور خوبصورتی میں اضافہ کا موجب بنتا ہے۔
جس کے زریعے گھر کی دلکشی بھی با آسانی بڑھائی جاسکتی ہے۔ جمالیاتی ذوق رکھنے والی خواتین گھر میں باغیچہ کی اہمیت و افادیت سے بخوبی واقف ہوتی ہیں۔ صبح کا سورج جہاں روشنی لے کر آتا ہے وہیں باغبانی کی شوقین خواتین کے گھر پھولوں کی بھینی بھینی خوشبو سے بھی مہک اٹھتے ہیں ۔
شبنمی قطروں کی نرماہٹ جہاں مکینوں کے پیروں کی ٹھنڈک بنتی ہے وہیں آنکھوں کو تراوٹ بخشتی بھی نظر آتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ گھر چھوٹا ہویا بڑا گھر میں پھولوں کی موجودگی اور باغیچہ کی اہمیت وافادیت سے انکا ر کسی بھی عورت یا مرد کے لئے ممکن نہیں۔
موسم گرما میں باغبانی کا شوق ایک مشکل سہی لیکن ناممکن امر نہیں کیونکہ حبس ،جھلسا دینی والی گرمی میں ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ اردگرد موجود مناظر ایسے ہوں جن کی خوبصورتی آنکھوں کو بھلی لگے ساتھ ہی ٹھنڈک کا احساس پیدا ہوسکے۔
اس خواہش کے مد نظر آئیے بات کرتے ہیں ان پھولوں کی جن کے ذریعے موسم گرمامیں باغبانی کا شوق بخوبی پورا کیاجاسکتا ہے ۔
گل چیں (Plumeria)
تمام موسموں میں کھلنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ ایک سدابہار پودا ہے۔یہ ایک خوب صورت پھول دار پیڑ ہے۔ اس کی اہم خاصیت یہ ہے کہ موسم گرما میں اس کے سفید اور سرخی نما پھول پورے درخت کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔اگر اس کی قلم لگا لی جائے تو یہ اسی سال پھول دینا شروع کر دیتا ہے اور گملوں میں بھی لگایا جاسکتا ہے۔
کنیر(Kaneer)
کم پانی اور تیز دھوپ میںساری گرمیاں پھول دینے والا پودا کنیرہی ہے جواپنی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ طبی لحاظ سے بھی بے مثال ہے۔لمبے گہرے سبز پتوں اور ٹہنیوں کے سروں پر سفید گلابی سرخ خوشنما پھولوں کے مالک سدا بہارپودا ہے جس کااصل وطن موریطانیہ،مراکو،پرتگال ہے جہاں سے یہ بحیرہ روم کے علاقے سے ہوتا ہوا امریکہ کے مشرقی ساحل، ایشیا اور جنوبی چین تک کو اپنا گھر بنا چکا ہے۔
کیلیفورنیا کے ہائی ویز اور سڑکوں کے کنارے یہ پودے اپنی سخت جانی کی وجہ سے لگائے گئے ہیں جن کی اندازاً تعداد 25ملین سے زیادہ ہے۔کنیر بنیادی طور پر ایک زہریلا پودہ ہے،بے احتیاطی سے اس کا استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے اس کا زہریلا مواد زیادہ مقدار میں کھائے جانے پر نظام ہضم دل کے افعال اورنروس سسٹم پر اثر انداز ہوتا ہے۔
چھوئی موئی (Toucjh.me.not)
اس پودے کو پنیری کے ذرریعے مارچ اور اپریل میں لگایاجاتا ہےاس کے پھول جامنی اور گلابی ہوتے ہیں جو کہ نہایت نازک ہوتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس پودے کو ٹچ می نوٹ کیوں کہا جاتا ہے کیونکہپ اس کے پھولوں کو اگر ہاتھ لگایا جائے تو یہ فورا سکڑ جاتےہیںاور تھوڑی دیر بعد فورا اپنی اصلی حالت میں واپس آجاتے ہیں ۔
سدا بہار (Periwinkle)
اس پودے کو سال کے کسی بھی حصے میں لگایا جاسکتا ہےیہ سارا سال پھول دیتے ہیں اس لئے انھیں سدا بہار کہا جاتا ہے۔اس کے پھول کئی رنگوں میں ہوتے ہیں لیکن سفید اور گلابی زیادہ کھلتے ہیں۔
گل دوپہری (rose moss)
اس پھول کوگل دوپہر اس لئے کہا جاتا ہےیہ پھول صرف دوپہر کے وقت کھلتے ہیں جب کہ شام کے وقت بند ہوجاتے ہیںاگر آپ کسی سستے اور اور گرمیوں میں خوبصورت دکھنے والے پودے کی تلاش میں گل دوپہری ایک بہترین انتخاب ہے کیونکہ گرمیوں میں باغیچوں کے کناروں اور گملوں میں لگانے لئے سب سے سستی اور ورائیٹی فوٹولاکا ہےشدید گرمیوں میں اسے جتنی دھوپ زیادہ لگتی ہے اتنے ہی اس کے پھول زیادہ کھلتے ہیں ، اس کے پھولوں میں سفید،سرخ اور گلابی پھول کھلتے ہیں جو دیکھنے میں بہت ہی خوبصورت دکھائی دیتے ہیں اور لگانا اتنا آسان کہ پنیری لگائی اور پھول شروع ، بس زیادہ پانی سے پرہیز کریں اس لئے شدید بارشیں اکثر اس کو نقصان پہنچا دیتی ہیں۔
کاس ماس (Cosmos)
سخت گرمی میں بھی پھولوں کی بہار!چھوٹا سا موسمی پودا ہے جو گرمیوں میں پھولوں کی بہار دکھاتا ہےاگر آپ موسم گرمامیں خوبصورتی کے ساتھ ساتھ تازگی کے احساس سے بھی اپنے گھر کو مہکانا چاہتے ہیں تو کاس ماس کو پہلے ہی اپنے گھر کی زینت بنالیں ۔
لینٹانا (Lantana)
یہ ایک ایسا پودا ہے جو کھلنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے باغ میں پھولوں کا کارہٹ بچھادیا گیا ہویہ ایک چھوٹی سی جھاڑی کی شکل میں پھیلتا ہے،جب اس پر پھول آتے ہیں تو باریک باریک پھول اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ پتے دکھائی ہیں دیتےہیں اس پودے کو گملوں میں بھی لگایا جا سکتا ہے۔
رات کی رانی (Night-blooming jasmine)
رات کی رانی سے زیادہ مسحور کن خوشبو شاید ہی کوئی ہو،گرمیوں کی حبس زدہ راتوں میں جب کچھ سجھائی نہیں دیتا،رات کی رانی کی خوشبو آپ کو سب کچھ بھلا دیتی ہے، خوبصورت جھاڑی نما پودا ہے،گملوں میں بھی اگایا جا سکتا ہے مگر زمین میں اگائے جانے والا زیادہ پھول دیتا ہے،پورے گھر میں صرف ایک پودا آپ کے گھر کو مہکا دیتا ہے۔موسم گرما کے لئے یہ ایک بہترین پودا ہے۔
تیاری، کانٹ چھانٹ کے ساتھ باغ کی حفاظت بھی ضروری!
مارچ ایک باغ کی تیاری اور منصوبہ بندی شروع کے لیے اچھا وقت ہےاس مہینے گھاس,پھول,بیلیں اور جڑی بوٹیاں باغ میں اپنے آپ بڑھنے لگتی ہے جس کے تحت بہت سے درختوں اور پھولوں کی کاٹ چھانٹ کے لیے یہ وقت بہت بہتر ہے۔موسم گرما کے بہترین باغ کی کانٹ چھانٹ کے لیے ان تجاویز پر عمل کریں۔
٭ مردہ پتوں اور چھال کو ہٹانے سے شروع کریں۔
٭اپنے تمام درخوں کی کانٹ چھانٹ ایک ساتھ مت کیجئیے۔
٭ جھاڑیاں زیادہ پیچیدہ نہیں ہوتیں انھیں کسی بھی وقت آپ تراش لیںبہت سی جھاڑیاں باڑ کے لیے تراشی جاتی ہیں یہ باڑوں والی جھاڑیاں ابتدائی موسم بہار میں برھتی ہیں۔
٭پتوں اور پھولوں کو تروتازہ رکھنے کے لیے مائع کھاد دو سے تین ماہ بعد اسپرے کرتے رہیں۔موسمی پودوں یا بیل وغیرہ کے پتے جھڑ جائیں تو بالکل پریشان نہ ہو ں بلکہ ان کے گملے سائیڈ پر رکھ دیں
٭سر سبز گھاس آپ کے باغیچے کو گھنا اور خوب صورت بنانے میں بہت اہمیت کی حامل ہے۔گھاس کی کٹائی کرنے کے باوجود بھی یہ بہت جلد بحال ہو جاتی ہے
٭باغیچے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں ،کیاریوں اور گملوں میں سوکھے پتے جمع نہ ہونے دیں
٭ باغیچے میں بیٹھنے کے لیے ایک یادو پتھر کے بینچ لگوادیںتاکہ چہل قدمی کے بعد کچھ دیر پرسکون ماحول کی تازگی سے لطف اندوز ہونے کے لیے وہاں بیٹھا جاسکے ۔