لاہور ( آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ جنگلہ بس اور ڈالر بنائواورنج لائن پر سالانہ 40 ارب روپے کی سبسڈی پنجاب پر بوجھ ہو گی اور اس خطیر رقم کے ضیاع سے عوام اسپتالوں میں ادویات اور غریبوں کے بچے تعلیم سے محروم رہیں گے کیونکہ حکومت اسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کی بجائے انہیں ٹھیکوں پر دے رہی ہے اور 1122 جیسی ریسکیو سروس کیلئے بھی چندہ مانگ رہی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے یہاں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں بتایا کہ اورنج لائن کی تعمیر کا ٹھیکہ اس شعبہ میں ایسی غیرتجربہ کار فرم کو دیا گیا ہے جس نے اس طرح کا پراجیکٹ کبھی کیا ہی نہیں اور وہ اسلحہ کا بزنس کرتی ہے۔ چوہدری پرویزالٰہی نے اپنی حکومت کے انڈرگراونڈ ٹرین کے منصوبہ کو ختم کرنے کے بارے میں سوال پر کہا کہ ہم نے اس کا ٹھیکہ شنگھائی میٹرو ٹرین اور یورو ٹنل جیسے پراجیکٹ مکمل کرنے والی فرم کو دیا تھا، اس میں پنجاب کو کوئی خسارہ تھا نہ سبسڈی اور نہ ہی پنجاب حکومت کی کوئی انوسٹمنٹ لیکن ڈالر بنائونمائشی منصوبوں کے شہبازشریف کو یہ پسند نہیں تھا جبکہ ان کے اورنج لائن منصوبہ کیلئے 3 فیصد شرح سود کے مقابلہ میں ہمارے منصوبہ کیلئے شرح 10 سالہ گریس پیریڈ کے ساتھ صرف 25 ء 0 فیصد تھی اور اس کی عوامی افادیت کے باعث ایشیائی ترقیاتی بینک نے اس پراجیکٹ نمبر 40573 کی منظوری کے تحت اس کیلئے فنڈز کی پہلی قسط بھی جاری کر دی تھی جو شہبازشریف نے لینے سے انکار کر دیا اس کی بجائے پہلے جنگلہ بس اور پھر ڈالر بنائوٹرین کے منصوبے شروع کر دئیے جبکہ ٹرین پر سالانہ 16 ارب، لاہور اور راولپنڈی میں جنگلہ بس پر 12 , 12 ارب روپے کے خسارہ میں ہر سال اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر علاقہ میں عوام احتجاج کر رہے ہیں لیکن شہبازشریف نے اس تاریخی شہر کا حسن ختم اور پرانے دور اور بادشاہوں کی تمام عمارات کو تباہ کرنے کا عہدہ کر رکھا ہے۔