اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک کے خلاف پاکستان اسٹیل ملز کیس کی تحقیقات میں عدالتی حکم پر عدم عملدرآمد کے حوالے سے دائر کی گئی درخواست غیرموثر ہونے پر نمٹادی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ چند ہفتوں میں ایسے مقدمات نظر آئینگے جو عرصے سے زیرالتوا ہیں، خدائی خدمتگار(محمود اے نقوی )کی 55 درخواستیں خارج کرچکا ہوں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطابندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو رحمٰن ملک کے وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ انٹراکورٹ اپیل میں عدالت معاملہ نمٹا چکی ہے جبکہ جس حکم کے تحت ریکوری کا حکم دیا گیا تھا وہ بھی کالعدم ہوچکا ہے ،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ غیر موثر ہونے والے مقدمات نمٹا رہے ہیں، آنئدہ چند ہفتوں میں آپ کو ایسے مقدمات بھی نظر آئیں گے جو ایک عرصے سے زیرالتوا ہیں، لطیف کھوسہ نے کہا کہ خدائی خدمت گار(محمود اے نقوی ) مقدمات درج کرا دیتے ہیں،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں اب تک خدائی خدمت گار کی 55 کے قریب درخواستوں کو اپنے چیمبر میں خارج کرچکا ہوں۔ بعد ازاں فاضل عدالت نے کیس غیر موثر ہونے کی بنیاد پر توہین عدالت کی درخواست نمٹادی ۔