اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کے دو بڑوں کے مابین سرد جنگ نے تیز لفظی جنگ کی شکل اختیار کرنا شروع کردی ہے، مریم نواز کے بیان پر اپنے سخت ردعمل میں چوہدری نثار نے کہا ہے کہ مریم نواز کی تندو تیز زبان سے پارٹی بند گلی میں جارہی ہے ، مہروں اور کٹھ پتلیوں کے ذریعے مجھ پر الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو تفصیلی وضاحت کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں ،ایک سال سےبڑے صبر اور تحمل سے حالات اور معاملات کو برداشت کیا ہے اور کوشش کی ہے کہ کسی معاملے پر اس حد تک ردعمل نہ دوں جس سے پارٹی کو نقصان پہنچے،میں نے کافی حد تک اپنے آپ کو قومی سیاست سے الگ کر کے حلقے کی سیاست تک محدود کر لیا مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خاص طور پر پچھلے آٹھ دس مہینوں میں ایک مخصوص گروپ کی طرف سے میری ذات کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جاتا رہا،کبھی خود ساختہ لطیفے، کبھی طنزیہ جملے اور کبھی نہ ہونے والے واقعات کا حوالہ دے کر میری ذات کو نشانہ بنایا جاتا رہا، جب اور کچھ نہ بنا تو اپنے چند منظور نظر صحافیوں سے طے شدہ سوالات کراکے اشارۃمیری تضحیک کی کوششیں کی گئی، اس کا واضح مہرہ تو صرف ایک شخص تھا جس کا نہ تو مسلم لیگ سے کوئی نظریاتی اور نہ ہی سیاسی ناطہ ہے مگر کٹھ پتلی کبھی اپنی طاقت پر نہیں ناچتی، نواز شریف کے گذشتہ دن پڑھے گئے شعر اور کلمات اور انکی بیٹی کے بیان نے مجھے مجبور کیا ہے کہ میں اپنا ردعمل دوں، انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب! احسان انسان نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ انسانوں پر کرتا ہے مگر آپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو بہت سارے لوگوں نے آپ کو بھی اس مقام پر پہنچانے میں مدد اور احسان کیا ہوگا،آپ کو ان کا بھی احساس اور احسان مند ہونا چاہیے،چوہدری نثار نے کہا کہ جہاں تک مریم نواز کا تعلق ہے تو اسکی تند وتیز زبان کی وجہ سے پارٹی ایک بند گلی میں جا رہی ہے،میں اس کی بات کا اسی پیرائے میں جواب دے سکتا ہوں مگر میرے دل میں اسکے خاندان کا آج بھی احترام ہے، اس لیے آج صرف منیر نیازی کے شعر کے ذریعے اتنا کہوں گا کہ ’’ادب کی بات ہے ورنہ منیر سوچو تو۔جو شخص سنتا ہے، وہ بول بھی تو سکتا ہے‘‘میں یہ بھی واضح کر دوں کہ میں نے اپنے اوپر یہ پابندی صرف آج کے بیان تک لگائی ہے اگر مہروں اور کٹھ پتلیوں کے ذریعے مجھ پر الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو میں تفصیلی وضاحت کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔