کوئٹہ(محمد ارسلان فیاض)پنجاب حکومت کی جانب سے کوئٹہ میں اعلان کر دہ کارڈیک انسٹی ٹیوٹ نہیں بن سکا ‘ 7سال کے طویل عرصے میں صوبائی حکومت انسٹی ٹیوٹ کیلئے موزوں مقام کا انتخاب نہیں کر سکی تفصیلات کے مطابق 2011میں وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے بلوچستان کے عوام سے اظہار یکجہتی اور تحفے کے طور پر کارڈیک انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کیلئے 2ارب روپے مختص کئے گئے تھے منصوبے کے تحت انسٹی ٹیوٹ کی تکمیل پر پنجاب حکومت کا طبی عملہ بلوچستان کے عملے کو باقاعدہ تربیت بھی فراہم کریگا لیکن بلوچستان حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث تا حال کارڈیک انسٹی ٹیوٹ قائم نہیں کیا جا سکا ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سابق صوبائی حکومت موزوں مقام کا انتخاب نہیں کر سکی تھی اس حوالے سے پنجاب حکومت نے بارہا مراسلے بھی ارسال کئے تھے جبکہ2013کے انتخابات کے نتیجے میں قائم ہونیوالے حکومت اپنی مدت مکمل کرنے جا رہی ہے لیکن اس دوران کینٹ کی حدود میں جگہ کا انتخاب کیا گیا جو مختلف سیاسی تنظیموں کے احتجاج کے باعث فیصلے پر عملدرآمد موخر کر دیا گیا اس کے بعد اسپنی روڈ پر مقام کا انتخاب کیا گیا اس حوالے سے انتہائی با خبر ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ سابق چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ کارڈیک انسٹی ٹیوٹ کے قیام کیلئے سرگرم عمل رہے اور ان کی کوشش تھی کہ اسپنی روڈ پر وفاقی حکومت کے تعاون سے جنرل ہسپتال تعمیر کیا جائے اور کارڈیک انسٹی ٹیوٹ کیلئے کوئی مناسب مقام تلاش کیا جائے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ تا حال پنجاب حکومت نے دو ارب کا فنڈز رکھا ہوا ہے لیکن بلوچستان حکومت اس حوالے سے کوئی سرگرمی نہیں دکھا رہی مقامی عوامی حلقوں نے وزیر اعلی میر عبدالقدوس بزنجو سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اہم مسئلے پر خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے کارڈیک انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر کیلئے کردارادا کریں ۔