اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ نے دل کے مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹس ڈالنے کے حوالے سے مقدمہ میں ہدایت کی ہے کہ تمام حکومتیں اپنے ہسپتالوں میں متعلقہ ضروری ادویات اور آلات کی دستیابی یقینی بنائیں اور ڈاکٹرز کی طرف سے مریضوں کے لئے تجویز کردہ سستے نسخے کو اخبارات میں شائع کیا جائے تاہم اگرکسی حکومت کو اس نسخے پر اعتراض ہو تو داخل کرسکتی ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دل کے مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹس ڈالنے کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایمر جنسی میں کونسی ضروری ادویات اور آلات ہونے چاہیئں، دل، بلڈ پریشر،اور شوگر کے مریضوں کے لئے ادویات کا نسخہ دیں۔نسخہ ایسا ہونا چاہیئے کہ 5 سو روپے سے ایک ہزار تک میں ایک ماہ کی ادویات آجائیں ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کے پاس جائیں تو 5 سے7 ہزار کا نسخہ بنا دیتے ہیں۔ چیف جسٹس کی ہدایت پر راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر اظہر کیانی نے دونوں نسخے عدالت میں پیش کر دیئے، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ تمام حکومتیں اپنے ہسپتالوں میں متعلقہ ضروری ادویات اور آلات کی دستیابی یقینی بنائیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ مریضوں کے لئے تجویز کردہ سستے نسخے کو اخبارات میں شائع کیا جائے تاہم اگرکسی حکومت کو اس نسخے پر اعتراض ہو تو داخل کرسکتی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ مریض کے ور ثا کو ادویات ہسپتال کے باہر سے لانا پڑتی ہیں۔ مخصوص امراض کے مریضوں کو ادویات لیباریٹری ٹیسٹ کے بغیر نہیں ملتیں۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ہو سکتا ہے آئندہ ہفتے خیبر پختونخواہ جائوں لیکن ابھی دو بڑے صوبوں میں مثالیں قائم کررہے ہیں۔