سوال:۔ اکثر ناموں کے ساتھ محمد ہوتا ہے،مثلاً محمد عادل،محمد عمروغیرہ،جب کہ ہم انہیں پکارتے وقت پورا نام نہیں لیتے، صرف نام کا آخری حصّہ پکارتے ہیں۔کیا یہ دُرست ہے؟
جواب:۔لفظ محمدچھوڑکرکسی کو اس کے اصل نام سے پکارنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔ اس طرح پکارنے سے دوسرے شخص کی تنقیص یاتحقیرمقصود نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ نام بگاڑنے کے زمرے میں آتا ہے۔
اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
masail@janggroup.com.pk