لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہباز شریف، رانا ثناء و دیگر کے بیان حلفی اگر پنجاب حکومت کے پاس نہیں تو پھر وہ کہاں ہیں؟ فیئر ٹرائل اور قانونی طریقہ کار کے مطابق کارروائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے لیکن شریف برادران قانون اور عدالتوں کا مذاق اڑانے کے عادی مجرم ہیں، دستاویزات دینے سے انکار آئین کے آرٹیکل 19A اور 10Aکی توہین ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ دستاویزات دینے سے انکار کرنے والے قاتل ٹولے کے برسراقتدار رہتے ہوئے ہمیں انصاف کیسے ملے گا۔؟ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے وکلاء کے اجلاس میں ٹیلیفونک خطاب کررہے تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وکلاء نے انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے قانونی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی ہے اور آئندہ کے قانونی لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں شامل دستاویزات اور پنجاب حکومت کی اپنی بنائی ہوئی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو زمین کھا گئی یا آسمان یہ راز اب ظاہر ہو جانا چاہئے۔ انہوں نے دستاویزات فراہم نہ کرنے کے حوالے سے پنجاب حکومت کے لاہور ہائیکورٹ میں دئیے گئے مؤقف پر اپنے ردعمل میں کہا کہ جو قاتل ٹولہ دستاویزات دینے سے انکار کررہا ہے، وہ انصاف کیسے ہونے دے گا۔گزرے ہوئے چار سال حصول انصاف کی جدوجہد میں ہم نے کس طرح گزارے یہ صرف ہم ہی جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے روبرو شہباز حکومت کا دستاویزات کے بارے میں اظہار لاعلمی شرمناک اور حکمرانوں کے روایتی مجرمانہ اور شاطرانہ رویے کا غماز ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران قانون، عدلیہ کا مذاق اڑانے کے عادی مجرم ہیں، اشرافیہ کے لاقانونیت پر مبنی اس رویے کے بارے میں معزز ججز سے بہتر کون جانتا ہے، اس وقت بھی ان کے خلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں۔