اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار،اے پی پی) وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے ایک عرصے سے اپنی ساکھ اور معیار کو برقرار رکھا ہوا ہے جو کہ قابل ستائش ہے۔ موٹروے پولیس نے انتظامی جائزہ اجلاس(ریٹریٹ) کا اہتمام کیا ہے دوسروں کو بھی اس کی تقلید کرنی چاہئے۔موٹروے پولیس دیگرپولیس اداروں سے بہت بہتر کام کر رہی ہے اور اسکی کارکردگی حوصلہ افزا ہے۔انتظامی جائزہ اجلاس کے انعقاد کا مقصد مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماہرین سے تجاویز لیکراپنی کارکردگی کے تسلسل کو یقینی بنانا ہے۔نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے زیر اہتمام ادارے کی کار کر دگی کو مزید نکھارنے، کمزوریوں کا تجزیہ اور پرکھنے کے حوالے سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں جاری دو روزہ انتظامی کارکردگی جائزہ اجلاس کے آخری سیشن کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ادارہ اپنے مقاصد ترتیب دیتا ہے اور پھر اپنی طے شدہ منزل پر پہنچتا ہے۔اے پی پی کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمسایہ ملکوں سے زیادہ طویل شاہراہیں پاکستان میں ہیں جس کا پاکستان کی معیشت پر بھی مثبت اثر پڑے گا اور سی پیک سے بھی پاکستان میں کاروبار اور تجارت کے مزید نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت بھی انتہائی ضروری ہے کیونکہ سالانہ اتنی اموات دہشت گردی میں نہیں ہوتیں جتنی شاہراہوں پر حادثات میں ہوتی ہیں۔ صوبوں کی ٹریفک پولیس کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ عوام میں ٹریفک قوانین اور قواعد کا شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے موٹر سائیکل سواروں کیلئے ہیلمٹ پہننے کی سختی سے پابندی کو یقینی بنایا ہے، صوبوں کو بھی اس حوالہ سے اقدامات کرنے چاہئیں، ہمارے ہمسایہ ملک میں اس حوالہ سے 100 فیصد عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ شاہراہوں پر صرف تکنیکی طور پر فٹ گاڑیوں کو ہی آنے کی اجازت ہونی چاہئے، کمزور ٹائروں اور خراب حالت کی گاڑیوں کو بڑی شاہراہوں پر نہیں آنا چاہئے اس سے حادثات ہوتے ہیں، ٹرکوں پر ایکسل لوڈ کی پابندی پر عملدرآمد کرایا جائے کیونکہ مقررہ سے زائد وزن کی وجہ سے سڑکیں تباہ ہوتی ہیں۔سیکرٹری مواصلات فرقان خان بہادر، چیئرمین این ایچ اے جواد رفیق ملک اور آئی جی موٹروے پولیس ڈاکٹر سید کلیم امام اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔