عیدالفطر کے بعد شادیوں کا موسم شروع ہو جاتا ہے، جسے دیکھو وہ شادی بیاہ کی تقاریب میں شرکت کا ذکر کر رہا ہوتا ہے۔ شاپنگ سینٹروں اور بازاروں میں رش بڑھ جاتا ہے۔ سینما گھروں کی رونق میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ شادیوں کے موقع پر محافل موسیقی، گیت و غزل کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ گزشتہ چند برسوں سے فلموں کے نام بھی شادی، بینڈ باجے، بارات پر رکھنے کی روایت شروع ہوئی۔ انوشکا شرما اور رنبیر سنگھ کی ’’بینڈ باجا بارات‘‘نے زبردست کام یابی حاصل کی اور اب عیدالفطر کے فوراً بعد ’’نہ بینڈ نہ بارات‘‘ پاکستان کی غالباً پہلی فلم ہوگی،جو مکمل طور پر امریکا اور کینیڈا کے شان دار اور دل کش مقامات پر شوٹ کی گئی ہے۔ ’’نہ بینڈ نہ بارات‘‘ میں نت نئے تجربات کیے گئے ہیں ، جو فلم بینوں کے دل جیت لیں گے۔ فلم کی کاسٹ میں سینئر اور جونیئر فن کاروں کا خوبصورت امتزاج دیکھنے کو ملے گا۔
فلم میں ایک جانب نئی نسل کے پسندیدہ ہیرو میکال ذوالفقار جلوے بکھیر رہے ہوں گے، تو دوسری جانب امریکی نژاد پاکستان ہیرو شایان خان فن کا جادو جگائیں گے۔ کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ابھرتی ہوئی اداکارہ نایاب خان اور کومل فاروقی نے بھی شوخ و چنچل پرفارمینس دی ہے۔ دوسری جانب فلموں اور ڈراموں کے منجھے ہوئے اداکار قوی خان، عتیقہ اوڈھو، محمود اختر اور عذرا محی الدین نے جونیئر فن کاروں کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے اپنے فن کارانہ تجربات کا استعمال کیا ہے۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’’موٹر سائیکل گرل‘‘ میں نمایاں کردار نبھانے والے علی کاظمی بھی میکال ذوالفقار اور شایان خان کو تنگ کرتے نظر آئیں گے۔ گزشتہ دنوں فلم کی کاسٹ میں شامل نمایاں ستارے کراچی آئے ، تو ہم نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان سے ملاقات کی، اس موقع پر نہایت دل چسپ گفتگو کا تبادلہ ہوا، جس کی تفصیل نذر قارئین ہے۔
میکال ذوالفقار:میں نے چند ایک فلموں میں کام کیا ہے۔ جیو کی فلم ’’ابھی تومیں جوان ہوں‘‘ میں میرا کام بے حد پسند کیا گیا۔ کچھ بھارت میں بھی فلمیں کی ہیں۔ بالی وڈ مووی ’’بے بی‘‘ میں کام کیا۔ گزشتہ دنوں ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم ’’کیک‘‘ میں دوستوں کے کہنے پر مہمان اداکار کے طور پر کام کیا۔ اس کے علاوہ میری پہچان درجنوں ٹی وی کمرشلز اور ڈراما سیریلز ہیں۔ پچھلےچند برسوں میں، میں نے بہت کام کیا ہے، جب مجھے شایان خان نے فلم ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ میں کام کرنے کی پیش کش کی ،تو مجھے فلم کی کہانی اچھی لگی۔
میں نے فوراً ہامی بھر لی۔ فلم کی پُوری ٹیم بہت اچھی تھی۔ مجھے احساس تھا کہ نئے لوگ فلم بنا رہے ہیں، ان کے ساتھ ضرور کام کرنا چاہیے، کیوں کہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانی سینما کے بارے میں بہت اچھا سوچ رہے ہیں، وہاں پاکستانی فلموں کے شان دار پریمیئرز ہو رہے ہیں۔ پاکستانی فلمیں امریکا اور برطانیہ میں اچھا بزنس کر رہی ہیں۔ ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ میں فریش چہرے زیادہ نظر آئیں گے۔ لوکیشن بھی بہت عمدہ ہے۔ ایک ہنستی، مسکراتی، رومانٹک مووی ہے ، جس میں موسیقی بھی بہت شان دار ہے۔ یہ فلم دو بھائیوں کی کہانی ہے، جو شادی کے نام سے دور بھاگتے ہیں۔ میرا کردار بہت فنی ہے۔ میری لُکس بھی بہت اچھی دکھائی گئی ہے۔ ہر آرٹسٹ چاہتا ہے کہ اس کی فلم ’’دیوداس‘‘ کی طرح سپرہٹ ہو۔
میں نے اب فیصلہ کیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ فلموں میں کام کروں گا۔ مذکورہ فلم کی شوٹنگ زیادہ تر آئوٹ ڈور ہے، جس کی وجہ سے فلم بینوں کی دل چسپی کسی بھی لمحے کم نہیں ہوگی۔ شایان خان ایک خوب صورت ہیرو ہے اور مستقبل میں فلموں کا بڑا اسٹار بن کر سامنے آئے گا۔ ہمیں ایسے لوگوں کو مکمل طور پر سپورٹ کرنا ہے، جو پاکستان فلم انڈسٹری کو آگے لانا چاہتے ہیں۔ ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ پاکستانی سینما گھروں میں اپنا رنگ جمائے گی۔‘‘
شایان خان:میرا بنیادی تعلق پاکستان سے ہے ، لیکن میں صرف 14برس کی بالی عمر میں امریکا چلا گیا تھا۔ میرے والد کی خواہش تھی کہ میں شوبزنس میں خُوب نام کمائوں۔ زندگی کی ضروریات پُوری کرنے کے بعد میں شوبزنس کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنے لگا۔ فیملی میں میرے بھائی اور چھوٹی بہن نے اس سلسلے میں مجھے بہت سپورٹ کیا۔ بچپن ہی سے فلمیں شوق سے دیکھتا تھا۔ ایک زمانے میں میرے والد کو بھارت کی ایک فلم میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی، مگر وہ مصروفیت کی وجہ سے فلم میں کام نہ کر سکے۔ اب میں فلم میں کام کر کے ان کا خواب پُورا کر رہا ہوں، جب ہم نے’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ بنانا شروع کی تو ان کا ساتھ ہر وقت تھا، درمیان میں ان کا انتقال ہو گیا۔
آج کل امریکا میں پاکستانی فلموں کو بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے، جب میں سوہائے علی ابڑو سے امریکا میں ملا تو میں نے ان کی فلم ’’جوانی پھر نہیں آنی‘‘ دیکھی، تو مجھے وہ فلم بہت پسند آئی۔ اس فلم کے بعد میری ہمت افزائی ہوئی کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے لیے ایک اچھی فلم بنائی جائے۔ میں اداکار شان، فواد خان، فہد مصطفیٰ وغیرہ کے کام سے اچھی طرح واقف ہوں۔ ریسرچ کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ یہ صحیح وقت ہے فلم سازی کے میدان میں اترنے کا۔ ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ میں کئی دل چسپ باتیں ہیں۔ رقص، موسیقی، ایکشن، رومانس ایک مکمل انٹرٹینمٹ فلم ہے۔ اس فلم کے لیے میں نے خصوصی طور پر نامور کوریوگرافر سونی سے رقص کی تربیت بھی حاصل کی۔ مجھے بچپن ہی سے رقص کا بہت شوق رہا ہے۔
میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے، ہمیشہ سوچتا تھا کہ فلم میں اداکاری کروں گا۔ دو ماہ سے زائد عرصے تک امریکا اور کینیڈا میںفلم شوٹ کی گئی ہے۔ شاید پہلی پاکستانی فلم ہو گی، جو مکمل طور پر بیرون ملک شوٹ کی گئی ہو۔ فلم میں میکال ذوالفقار اور میرے سین تقریباً برابر کے ہیں۔ میکال سے میری ذہنی ہم آہنگی بہت ہے، جو سینما کے پردہ اسکرین پر بھی نظر آئے گی۔ اس فلم کے مکمل ہونے
تک میکال سے بھائیوں والا رشتہ ہو گیا ہے۔ فلم میں علی کاظمی، قوی خان، عتیقہ اوڈھو اور محمود اختر نے بہت تعاون کیا۔ فلم میں سماعتوں میں رس گھولنے والے پانچ گیت بھی شامل ہیں۔ استاد راحت فتح علی خان، شفقت امانت علی خان، ساحر علی بگا، آئمہ بیگ، نمرہ رفیق وغیرہ کی آوازیں شامل ہیں۔ فلم کی دونوں ہیروئنوں کا تعلق کینیڈا سے ہے۔ دونوں پاکستان بھی رہ چکی ہیں۔ اداکارہ نایاب خان سوشل میڈیا پر بہت مشہور ہے، ان کی وڈیوز بھی اکثر وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ ہم نے فلم کی پوسٹ پروڈکشن بھی امریکا سے کروائی ہے۔ فلم کے لیے میری پہلی ترجیح میکال تھے۔ میں چاہتا ہوں کہ پاکستانی فلموں کو بین الاقوامی سطح پر لے جائوں۔ میں مستقبل میں اردو، انگلش فلمیں بنانے کا بھی ارادہ رکھتا ہوں۔‘‘
محمود اختر:میں نے پہلی مرتبہ فلم کی ڈائریکشن دی ہے۔ اس فلم میں بہت ساری نئی چیزیں دیکھنے کو ملیں گی۔ ایک ایک فریم پر محنت کی گئی ہے۔ ہر سین کو دل چسپ بنانے کی کوشش کی ہے۔ ایسی بات نہیں ہے کہ فلم کے بارے میں کچھ نہیں جانتا، میں پہلے فلم میکنگ پڑھ کر آیا ہوں۔ 2000میں کینیڈا سے فلم میکنگ کی تربیت لی۔ ماضی میں فلم کے ہر شعبے میں کام کیا ہوا ہے۔
ہزاروں گیت اب تک لکھ چکا ہوں۔ سونونگم اور راحت فتح علی خان میرے لکھے ہوئے گیت گاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بے شمار ڈراما سیریلز لکھیں۔ فلم کی کام یابی کا آج تک کوئی فارمولا وجود میں نہیں آیا۔ فلموں کی کام
یابی میں محنت کے بعد سارا گیم نصیب کا ہوتا ہے۔ فلم کے پروڈیوسر شایان اور زین نے بہت تعاون کیا۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ ایک شاہ کار فلم بنائیں جو دُھوم مچا دے۔ میں نے فلم میں اداکاری بھی کی ہے۔ ہیروئن کے باپ کا کردار ادا کیا۔
علی کاظمی:میں اس فلم میں شایان اور میکال کے درمیان کباب میں ہڈی بنا ہوا ہوں۔ اونچے اونچے خواب دیکھتا ہوں۔ مجھے ایک موٹر مکینک دکھایا گیا ہے، بہت دل چسپ کردار ہے۔ ’’موٹر سائیکل گرل‘‘ میں میری اداکاری کو بے حد سراہا گیا۔ امید ہے اس فلم میں بھی فلم بین میرے کام کو پسند کریں گے۔