کراچی (ٹی وی رپورٹ) معروف تجزیہ کار حسن نثار نے جیو پروگرام میرے مطابق میں میزبان شجیعہ نیازی کے ساتھ پروگرام میں اس پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ایک طرف ان کو نان اسٹیٹ ایکٹر زکہہ رہے ہیں تو دوسری جانب وہ یہ کہہ رہا ہے کہ ہماری اجازت سے انہوں نے کیا ہے ،میں نے نواز شریف کو کبھی اس ملک کے لئے نیک شگون نہیں سمجھا ،وہ پیسے کا بھوکا آدمی ہے لیکن آج مجھے دکھ ، افسوس اور شرمندگی ہے اور میرا یہ خیال ہے جو لکھ کر رکھ لیں کہ اس آدمی کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کسی اندرونی اور بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں ہے ۔ ن لیگوں سے میں کہوں گا کہ تین بار وزیراعظم رہ چکے نواز شریف نے پاکستان پر سر عام ایک بندے کو بلا کر ایک سینئر جرنلسٹ کو بلا کر پاکستان پر دہشت گرد ریاست ہونے کا الزام لگایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ الزام کن حالات میں لگایا ہے اس پر غور کرنا چاہئے کیونکہ آنے والے چند مہینوں میں سب کچھ واضح ہوکر سامنے آجائے گا ۔ اس ملک کے تین بار رہ چکے وزیراعظم نے ملک کی پشت پر خنجر گھونپا ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ ملکی تاریخ کے قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں ، قرضوں کی قسط کی ادائیگی سر پر کھڑی ہے ،امریکا کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسا شخص ہے جس میں کوئی شرم و حیا موجود نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری فوج اس وقت حالت جنگ میں ہے وہ دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہے ، پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا بے شمار لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا ہے ۔ یہی نواز شریف جنہوں نے بے نظیر بھٹو کے بارے میں کہا تھا کہ وہ سیکورٹی رسک ہیں میں نواز شریف کے حوالے سے حلف لے کر کہنے کو تیار ہوں کہ اللہ اس ملک کو ، اس ملک کے عوام کو اس آدمی کے شر سے محفوظ رکھے ۔ آج ماؤں کا عالمی دن ہے او راس عالمی دن پر اس آدمی نے مادر وطن کو یہ خوفناک تحفہ دیا ہے اور یہ کسی بھی حد تک جاسکتا ہے ، حسن نثار نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یاد رکھیں کہ زندگی میں سب سے پہلے وفا اور کمٹمنٹ اس ملک کے ساتھ ہونی چاہئے افراد کے ساتھ نہیں ۔ اس ملک سے محبت رکھنے والے ہر شخص کو سوچنا چاہئے کہ ان حالات میں ایسی بات کرنا اس کا ذمہ دار کون ہے اور غدار کون ہے ، میں نے بہت سوچ سمجھ کر آج یہ الفاظ کہیں ہیں ۔ حسن نثار نے خلائی مخلوق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کوئی خلائی مخلو ق نہیں جبکہ میاں صاحب خلائی مخلوق کو بیچ میں لارہے ہیں ۔ دونوں بھائی ایک دوسرے کے متضاد نظر آرہے ہیں اور بھائی ہوں یا بہن بھائی ان کو کوئی بھی طاقت جدا نہیں کرسکتی اگر وہ جدا ہوتے ہیں تو یہ خدائی فیصلہ ہوتا ہے ۔ میرے اپنے بھائی سے تعلقات ختم بھی ہوجائیں میں دنیا کے کسی دوسرے کونے پر جاکر بس جاؤں لیکن میرا اپنے بھائی سے اٹوٹ رشتہ قائم رہے گا اور یہی رشتہ شہباز اور نواز کا قائم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے عقلی اختلاف دونوں کا موجود ہے جو عروج پر بھی ہے جبکہ شہباز شریف شدت سے اس بات کو مسترد بھی کرچکے ہیں جبکہ نواز شریف کا یہ بیان بنیادی طو رپر شکست کا اعتراف ہے خلائی مخلوق سے لڑا نہیں جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دن بتادیں گے کہ نواز شریف غدار ہے کیونکہ یہ تین بار کا وزیراعظم اپنے ہی ملک میں بیٹھ کر اپنے ہی ملک کو دہشت گرد قرار دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عزت بھیک اور خیرات میں نہیں ملتی اور ناں ہی ڈاکہ مار کر لی جاسکتی ہے یہ کمانی پڑتی ہے ۔ پارلیمنٹ پر تو کتنی بار لعنت بھیجی جاچکی ہے ، عمران خان کی مثال موجود ہے ،جتنا باعزت عمران خان بطور پارلیمینٹرین ہے کوئی اس سے زیادہ ہو بھی نہیں سکتا ، شیخ رشید بھی پارلیمنٹرین ہے وہ بھی لعنت بھیج چکا ہے ۔ 321اجلاسوں میں غیر حاضر رہنے والا نواز شریف جو صرف 61مرتبہ اسمبلی میں موجود رہا اور اس کا بنایا گیا وزیراعظم عزت مانگ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلاول نے دو بہترین کام کئے ایک گراؤنڈ چھوڑ کر پی ٹی آئی کو دیدینا اور دوسرا احسن اقبال کی عیادت کو جانا ، اب وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ ماڈل کے طور پر بلاول کو سامنے رکھ کر اپنے اراکین کو سمجھائیں کہ اپنے رویئے اور اپنے کرتوت درست کرو ۔ علیم خان کے بیان کہ ایک نااہل شخص چیئرمین نیب سے جواب طلبی نہیں کرسکتا پر بات کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا بات بالکل درست ہے اب اس بات میں علیم خان کو نااہل کے ساتھ غدار کا لفظ بھی شامل کرلینا چاہئے کیونکہ جو نواز شریف نے بونگی ماری ہے وہ بونگی نہیں ہے وہ حادثہ ہے جو پلان تھا اور ناپ تول کر اس ملک کی پیٹھ پر خنجر مارا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ غدار میں نہیں کہہ رہا خود میاں صاحب کی پلاننگ کہہ رہی ہے کہ بندے کو بلانا ، انٹرویو کروانا اور اس طرح کی بات کرنا اس بات کو ثابت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس اوپن ہے نواز شریف نے پیسہ بٹورا ہے اور اس کی ابھی تک تردید بھی نہیں کی ہے اور کہتا ہے کہ مجھے یاد نہیں آرہا اگر ایسا ہوا ہے تو میں واپس کردیتا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ قوموں کی زندگی میں پہلے چالیس پچاس سال ہی سب کچھ ہوتے ہیں اگر اس میں بھی وہ ٹیک آف نہ کرپائیں تو پھر بھول جائیں ۔