ہماری پاکستانی خواتین جہاں اس معاشرے میں ظلم و زیادتی کا نشانہ بنتی ہیں وہیں اسی معاشرے کے خمیر سے ایسی دبنگ خواتین جنم دیتی ہیں جن پر جتنا ناز کیا جائے کم ہے۔یہی ہماری قابلِ فخرباوقار خواتین ہیں جن کی وجہ سے بیرونِ ملک پاکستان کا روشن امیج قائم ہے۔آئیےسال2015-17 کے عالمی منظر نامے پر روشن ستارہ بن کر ابھرنے والی خواتین سے ملاقات کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے قدامت پرست منجمد معاشرے میں کیسے تبدیل کی لہریں پیدا کیں۔
ڈاکٹر نرگس موالوالا
فروری2015 اس لحاظ سے اہم رہا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والی آسٹرو فزکسٹ نےثقلی لہروں کی تلاش میںاپنا حصہ ڈالا۔پروفیسرموالوالانے امریکی زیر زمین ڈیکٹرز لیزرانفرمو میٹرگریویٹیشنل ویوآبزر ویٹری (LIGO) لیبارٹری کے محققین کے ساتھ کام کرتے ہوئےانتہائی نفیس سینسرزتیار کیے جن کی بدولت 1.3 بلین سال قبل دو سیاہ سوراخوں کے تصادم کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ان ثقلی لہروں کا پتہ چلا،جو 14 ستمبر 2015 کو زمین تک پہنچے۔ اس تحقیق سے مستقبل میں کپڑے کے تھان کی مانند لپٹ کر پلک جھپکتے کائنات کے دوسرے کنارے پہنچنے والے راکٹس بنانے کی راہ ہموار ہوگی جو ہماری خمیدہ کائنات میں روشنی کی رفتا سے سفر کرکے وقت کو ساکن کردیں گے۔فی الوقت اس تحقیق نے آئن اسٹائن کے 1915 میں پیش کئےگئے عمومی نظریہ اضافت کے کئی نئے زاویے کھول دئیے ہیں جن کے تحت ہماری یہ کائنات فیبرک ہے۔
سمعیہ عارف
کراچی سے تعلق رکھنے والی مصورہ سمعیہ عارف پاکستان کی ساٹھ ستر کی دہائی کے روایتی منظر نامے کے رنگ ڈیجیٹل ٹیبلیٹ پر بکھیرتی ہیں جنہوں نے چھ سال قبل انڈس ویلی اسکول آف آرٹ ایڈ آرکیٹیکچر سے گریجویشن کی ڈگری لیکر مصوری کو جدید خطوط پر مصور کرنے کے لیے اپنےفنی جوہر دکھائے۔سینکیٹ الویانی کی طرف سے ٹیکسی فیبرک ڈیزائن پیش کرنے پر انہیں شہرتِ دوام ملی جس کے ساتھ ایک ویڈیوگانےHymn For The Weekend نے دھوم مچادی۔کرس مارٹن کی آواز کے سنگ ٹیٹوز کے ساتھ بیانسی کی ماڈلنگ نے ویڈیو کو چار چاند لگا دئیے،جسے یو ٹیوب پر 295 ملین سے زائد بار دیکھا گیا۔نہ صرف یہ بلکہ سندھ ویلی سکول گریجویٹ نے آسٹریلوی بینڈ ٹیم امپالا کے لئے ایک وینیل آستین تیار کی جو لندن کے سونو سٹوڈیو میں پیش کیا گیا ۔
سیدہ غلام فاطمہ
ستمبر 2015 میں محنت کشوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی کارکن جنرل سیکریٹری بانڈڈ لیبر لبریشن فرنٹ پاکستان (بی ایل ایل ایف) سیدہ غلام فاطمہ کو سول سوسائٹی میں قیادت کے لئےستمبر میں کلنٹن گلوبل سٹیزن ایوارڈ 2015 پیش کیا گیا۔وہ پاکستان میں جبری مشقت کرنے والے مزدوروں کی بہتری کے لئے کام کرتی ہیں اور پاکستان میں بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے کلیدی قوانین کی تعمیل و اطلاق پر زور دیتے ہوئے کہتی ہیں جب تک مزدوروں کے حقوقو کا خیال نہیں رکھا جائے گا تب تک پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔
فضا فرحان
بخش فائونڈیشن کی سی ای او اور بخش انرجی کی ڈائریکٹر فضا فرحان کو اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کے پہلے اعلیٰ سطح پینل برائے خواتین کی اقتصادی طاقت کےا یک رکن کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔وہ فوربس میگزین کی2015 کی اشاعت میں سماجی کاروباری اداروں کے لئے '30 سےکم عمر نامور کاروباری خواتین کی فہرست کا بھی حصہ رہیں۔
شیری رحمٰن
پاکستان کی پہلی سینٹ اپوزیشن لیڈر سینیٹر شیری رحمٰن نہ صرف خوب رو چہرہ ہیں بلکہ اپنے کئی کارہائے نمایاں کے حوالے سے وہ ہمارے لیے فخر کاباعث ہیں۔وہ پہلی خاتون صحافی ہیں جنہیںاسلامی دنیا کی ایوارڈ تقریب میں برطانیہ کے ہاؤس آف لارڈ کی طرف سے تسلیم کرتے ہوئے انہیں اعزاز سے نوازا گیا۔اتناہی نہیں بلکہ انسانی حقوق میں اپنی خدمات کے اعتراف میںانٹرنیشنل ہیومن ائٹس کمیشن ایوارڈز سے بھی نوازی گئیں۔مزید برآں ری پبلیکن انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے انہیں جمہوریت کے ہیروز کےخطاب سے بھی سرفراز کیا گیا۔عورتوں کے حقوق کی وہ توانا آواز مانی جاتی ہیں۔