شاہ انصار الہٰ آبادی
عجب آئینہ، روئے مصطفیٰؐ ہے
کہ جلوہ، اپنی صورت دیکھتا ہے
کلام اللہ کی عظمت، نہ پوچھو
سراپا نعتِ محبوبِ خدا ہے
کوئی، کیا آپؐ کا مدحت سرا ہو
خدا خود ناز بردار آپؐ کا ہے
زباں پر نغمۂ الفقر، فخری
قدم پر سر، دو عالم کا جھکا ہے
ہمیں راس آگیا، انسان ہونا
عجب تاریخِ شاہِ انبیاؐ ہے
ہر اک نقشِ قدم، محبوبِ حق کا
مقامِ قابِ قوسین و دَنا ہے
مرے ہر شعر کو، نسبت ہے اُنؐ سے
کہاں میں ہوں، کہاں فکرِ رسا ہے