اعجاز رحمانی
میں نعت پڑھ رہا ہوں، محمدؐ کی شان میں
لوگوں، درود پڑھتے رہو، درمیان میں
اوصافِ مصطفےٰؐ کا ادا حق جو کرسکے
طاقت کہاں سے اتنی، کسی کی زبان میں
محسوس یہ دیارِ نبیؐ میں ہوا، مجھے
جیسے پہنچ گیا ہوں میں، دارالامان میں
انسان کا خدا سے نہ ٹوٹے گا رابطہ
خیر البشرؐ کی ذات جو ہے درمیان میں
انداز مختلف ہے، تکلم بھی لاجواب
کرتے ہیں گفتگو وہ خدا کی زبان میں
کیا کیا اذیتوں سے تھی، دو چار زندگی
دیکھا درِ رسولؐ تو جان آئی، جان میں
اعجاز، اُس کے پاس نہ آئے گی تیرگی
روشن دیا درود کا ہو، جس مکان میں